سینٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی لاء اینڈ جسٹس کمشن کی تشکیل نو کی تجویز
اسلام آباد(آن لائن)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے لاء اینڈ جسٹس کمشن کی تشکیل نو کی تجویز کردی ہے جبکہ چیئرمین کمیٹی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ کمشن میں چاروں صوبوں کے چیف جسٹس کو شامل کیا گیا ہے،ججز کے پاس و قت کہاں ہوتا ہے۔ کمشن میں ججز شامل ہیں، ججز کے سامنے کون بیچارہ بول سکے گا۔ منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بتائے قانون و انصاف کا جاوید عباسی کی صدارت میں اجلاس ہو ا ہے جس میں نیب کی کارکردگی سے متعلق معاملات پر غور کیا گیا تاہم چیئرمین نیب کی عدم حاصری پر کمیٹی ارکان سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ،کمیٹی کے رکن سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ چیئرمین نیب آج کمیٹی میں کیوں پیش نہیں ہوئے،وہ پیش نہیں ہوئے اور نوٹس بھیج دیا ہے، چیئرمین نیب نے پیشی سے کیوں انکار کیا ہے، سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب پیش ہونے سے انکار کیسے کرسکتے ہیں؟ چیئرمین نیب نے نوٹس نہیں درخواست بھیجی ہے،نوٹس اور درخواست میں فرق ہوتا ہے۔ چیئرمین نیب نے فون پر بات کرکے ایجنڈا موخر کرنے کی درخواست کی۔اجلاس کے دوران لا اینڈ جسٹس کمشن کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی تاہم کمیٹی کا لا اینڈ جسٹس کمشن کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا اور چیئرمین کمیٹی کا کہناتھا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بھی کمشن کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ ارکان کمیٹی نے کمشن کی تشکیل نو کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ کمشن کی تشکیل نو کے بغیر حالات بہتر نہیں ہوں گے۔