پنجاب: ایک برس میں ریپ، زیادتی کے واقعات 200فیصد بڑھ گئے
لاہور (میاں علی افضل سے) پنجاب بھر میں تقریباً ایک برس کے دوران 900فراد کو ریپ ، گینگ ریپ اور زیادتی کانشانہ بنایا گیا ہے ماضی کے مقابلے میں ریپ ، گینگ ریپ اور زیادتی کی وارداتوں میں 200فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ریپ ، گینگ ریپ اور زیادتی کا نشانہ بننے والوں میں خواتین اورلڑکیوں کیساتھ ساتھ ننھے بچوںاور بچیوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے متعدد افراد کو مبینہ طور پر گن پوائنٹ اور نشہ آورر شربت پلا کر زیادتی اور ریپ کا نشانہ بنایا گیا درندہ صفت انسانوں کو گرفتار کر کے ان کیخلاف پنجاب کے مختلف اضلاع کے تھانوں میں مقدمات درج ہوئے ہیں اور ان کے کیسز مختلف عدالتوں یں زیر سماعت ہیں معلوم ہو اہے کہ پنجاب کے 36اضلاع میں ایک سال کے دوران 709خواتین اور مردوں کو ریپ اور گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا افسوس ناک امر ہے کہ ریپ اور گینگ ریپ کرنے والوں میں 47ملزمان کی عمریں 18سال سے بھی کم ہیںان تمام ملزموں کیخلاف مقدمات درج ہیں اور کیسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جبکہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں 205افراد کے ساتھ زیادتی کی گئی ۔زیادتی کرنیوالوں میں 3افراد کی عمریں18سال سے کم ہیں ان تمام افراد کیخلاف مقدمات درج ہیں۔ گزشتہ برسوں کی 2017ء میں ریپ ، گینگ ریپ اور زیادتی کی وارداتوں میں 200فیصد اضافہ ہو اہے ایک سال قبل ریپ اور گینگ ریپ کی وارداتوں میں237ملزمان کو سزائیں ہوئیں جبکہ زیادتی کی وارداتوں میں 134افراد کو سزائیں ہوئیں جن افراد کو سزائیں دی گئیں ہیں ان میں 11افراد کی عمریں 18سال سے کم ہیں۔