• news

پتوکی: لاپتہ11 سالہ طالب علم کی نعش کھیتوں سے برآمد: بھلوال ‘ لڑکی زیادتی کے بعد قتل

بھلوال‘شیخوپورہ‘ فاروق آباد‘ پتوکی‘ قصور (نامہ نگاران+نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی) سترہ سالہ لڑکی اجتماعی زیادتی کے بعد قتل ورثاء کا نعش سڑک پر رکھ کر احتجاج، تیسری جماعت کی طالبہ ملیحہ کو درندگی کا نشانہ بنا کر مارنے والا ملزم مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہوگیا۔ پتوکی میں 3روز قبل اغوا ہونے والے طالب علم کی کھیتوں سے نعش مل گئی۔ بھلوال کے نواحی چک تصور آباد میں سترہ سالہ لڑکی کو گلا دبا کر قتل کر دیا گیا۔ ورثا نے نعش سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا۔ پولیس نے مقتولہ کے کزن کو گرفتار کرلیا۔ تصور آباد گلی ایک کے محمد خان کی بیٹی ساجدہ پروین کسی کام سے گھر سے نکلی تو اسکی نعش نواحی کھیتوں میں پڑی ملی۔مقتولہ کے والد محمد خان نے بتایا کہ اسکی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا ۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او سرگودھا سہیل خان موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس کے مطابق امین نامی ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ فاروق آباد کے محلہ گورونانک پورہ میںاغوا اور زیادتی کے بعد قتل ہونیوالی 7 سالہ ملیحہ شرافت کے قاتل کو شیخوپورہ پولیس نے نوکھر قدیم کے قریب مبینہ پولیس مقابلہ میں ہلاک کردیا۔ قاتل شیراز عرف راجہ مقتولہ ملیحہ شرافت کے ننھیال کے گھر کی دوسری گلی میں رہتا اور 10 روز سے محلہ سے غائب تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آئی اے صدر پولیس نے قاتل کا سراغ لگا کر اسے فیصل آباد سے گرفتار کیا تھا۔ شاہدرہ کے تاجر شرافت علی کی بیٹی جو تیسری جماعت کی طالبہ ہے اور 25 دسمبر کو اپنے ماموں راشد عمر کے ساتھ فاروق آباد گورونانک پورہ آئی ہوئی تھی جہاں 29 دسمبر کو وہ اچانک غائب ہوگئی اور پھر پانچ روز بعد کی نعش پلاسٹک کے بیگ میں قریبی کوڑا کے ڈھیر سے ملی ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزم شراب کا عادی تھا وقوعہ کے روز بھی اس نے شراب کے نشہ میں دھت ہوکر ننھی منی طالبہ ملیحہ کو ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیابعدازاں اس کا گلہ دبا دیا جس سے وہ جاں بحق ہوگئی۔ علاوہ ازیں قصور کی تحصیل پتوکی سے چھٹی جماعت کے طالب علم کی نعش کھیتوں سے برآمد کر لی گئی۔ الشراق کو تین روز قبل اغوا کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق الشراق کی نعش نواحی گائوں ڈھولن چک نمبر27 سے برآمد ہوئی۔ بچے کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ والدین کا کہنا ہے کہ الشراق تین روز قبل سکول جاتے ہوئے غائب ہو گیا تھا بچے کے اغوا کی اطلاع پولیس کو دی مگر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ پولیس نے کہا کہ بچے کے رشتہ داروں کے ہاں تلاش کرو۔ شبہ ہے بچے کو بدفعلی کے بعد قتل کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن