نوجوانوں کی شہادتوں پر مظاہرے جاری اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج واک آئوٹ آج ہڑتال ہوگی
سرینگر(اے این این ‘ کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہری ہلاکتوں کیخلاف عوام بدستور سراپا احتجاج ہیں جبکہ حریت قیادت نے (کل) 13جنوری کو ہمہ گیر ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کیا ہے ،گزشتہ روز مظاہرین پر فائرنگ کے دوران شہید ہونے والا نوجوان آبائی علاقے میں سپرد خاک،واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ،مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان خالد کو اس کے آبائی قبرستان کھڈ وانی میں ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے ۔اس دوران وادی میں بھارتی مظالم اور شہری ہلاکتوں کیخلاف عوام بدستور سراپا احتجاج ہیں ۔گزشتہ 5روز میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے پانچ نوجوانوں کی یاد میں اننت ناگ،کولگام،شوپیاں ،بڈگام اور دیگر علاقوں میںہڑتال رہی جس کے باعث کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے ۔کولگام ،کیموہ،کھڈونی ، دیوسر، پہلو ،حبلش اور دیگر جگہوں پر مکمل ہڑتا ل کے بیچ نوجوانوں کی ایک ٹولیاں کئی مقامات پر سڑ کوں پر نکل آ ئیں اور انہوں نے فورسز پر پتھرائوکیا۔ادھر شوپیان میں ہڑتال کے دوران شدید جھڑپیں ہوئیں‘پولیس گاڑیوں پر زبردست پتھرائو کیا گیاجس کی وجہ سے افرا تفری مچ گئی۔ حریت قیادت نے (کل) 13جنوری کو وادی میں ہمہ گیر پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کااعلان کیا گیا۔سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیر کو ایک بدترین قتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں کسی کی بھی جان و مال یا عزت آبرو محفوظ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ خون کے خوگر بھارتی افواج ہوں یا سفاک فورسز اہلکار یا ظلم کی کلہاڑی کا دستہ بنی ہوئی پولیس سبھی کا واحد کام کشمیریوں کو قتل کرنا بن چکا ہے۔ادھر کولگام میں شہری کی ہلاکت پر حکومت نے مجسٹریٹ انکوائری کے احکامات صادر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا بھارتی فورسز نے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا بازار گرم رکھا ہے جبکہ مقبوضہ علاقے کی بھارت نواز جماعتوں کے رہنما گزشتہ ستر برس سے قوم کو دھوکہ دیکر اقتدار کے مزلے لوٹ رہے ہیں۔ بھارتی پولیس نے کہا ہے کہ حال ہی میں مبینہ طور پر مجاہدین کی صفوں میں شامل ہونے والا کشمیری پی ایچ ڈی سکالر منان وانی برہان مظفر وانی شہید کی طرح نوجوانوں میں تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق منان وانی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے اپلائیڈ جیالوجی میں پی ایچ ڈی کر رکھا ہے اور وہ8 جولائی2016ء کو نوجوان مجاہد رہنما برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے مجاہدوں کی صفوں میں شامل ہونے والا یہ تیسرا پی ایچ ڈی سکالر ہے۔ بھارتی فوج نے جمعرات کو بانڈی پورہ کے نصف درجن سے زیادہ دیہات کو محاصرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کردی ہے۔ بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے شہریوں کی شہادت پر مقبوضہ کشمیر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن نے زبردست احتجاج کیا۔ معصوم لوگوں کا قتل عام بند کرو قاتل سرکار ہائے ہاے کشمیر کی دشمن سرکار ہائے ہائے سرکار کچھ شروع کرو شروم کرو آر ایس ایس سرکاری ہائے ہائے کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ اپوزیشن ممبران کا کہنا تھا کہ کشمیر جل رہا ہے۔ جموں سلگ رہا ہے اور لداخ رو رہا ہے لیکن حکومت حالات کو ٹھیک کرنے میں ناکام ہے اس دوران اپوزیشن اراکین نے شہری ہلاکتوں پر ایوان سے واک آئوٹ کیا۔