اگلا وزیراعظم بلاول ہو گا‘ زرداری: نوابشاہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان
نوابشاہ + سیہون (نامہ نگاران) سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ اگلا وزیراعظم بلاول بھٹو زرداری ہوگا۔ نوابشاہ میں پارٹی سیکرٹریٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے سابق صدر نے کہا کہ نوابشاہ کے کارکن تیاری کر لیں۔ آئندہ 2018ء کا الیکشن نوابشاہ سے لڑوں گا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زردا ری نے کہا ہے کہ سیاسی یتیموں نے وزیروں ، مشیروں کی بھرتی کے سوا کیا ہی کیا ہے۔ ہمارے حریف بتائیں اشتہارات کے سوا کہاں ترقی ہوئی۔ اب فیصلہ عوام کو کرنا ہے کہ پنجاب کی میٹرو چاہئے یا مفت علاج۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیہون میں امراض قلب کے ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سندھ کی ترقی کیلے پیپلزپارٹی نے کام کیا۔ مخالفین پھر بھی کہتے ہیں کہ کیا کیا؟ پیپلزپارٹی نے اپنی تمام تر توانائیاں لوگوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی پر صرف کیں۔ انہوں نے کہا کہ سیہون میں امراض قلب کے ہسپتال کی تعمیر سے صرف پاکستان ہی نہیں ساری دنیا سے لوگ مستفید ہوں گے۔ کیونکہ لال شہباز قلندر سے عقیدت کسی ایک ذات یا نسل کی میراث نہیں۔ سیہون انسانیت کیلے ایک پناہ گاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی روایت ہے دلوں کو جوڑنا۔ بے قرار دلوں کو قرار دینا۔ آپ کو یہ جان کو خوشی ہوگی کہ جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا دل کا ہسپتال سندھ کے شہر کراچی میں ہے۔ جہاں بالکل مفت علاج ہوتا ہے ۔ لاڑکانہ ، ٹنڈو محمد خان اور حیدر آباد میں دل کے علاج کیلئے عالمی معیار کے جدید ہسپتال کھولے جاچکے ہیں۔ بلا تفریق مفت علاج کیا جاتا ہے۔ یہ وہ مہنگا علاج ہے ۔ جس کو صرف امیر آدمی ہی افورڈ کر سکتا تھا۔ مگر پاکستان پیپلزپارٹی نے اس علاج کو عام آدمی کی دسترس میں پہنچا دیا ہے۔ مجھے سندھ سے محب کا دعویٰ کرنے والے کچھ لوگوں سے شکوہ ہے کہ ان کی زبان سے کبھی سندھ کا مثبت تذکرہ نہیں سنا۔ ہم نے عورتوں کو بااختیار بنانے کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بعد سندھ میں یونین کونسل کی بنیاد پر پالیسی انڈکشن پروگرام شروع کئےؒ۔میں سمجھتا ہوں کہ سندھ میں بہت کام ہونے کے باوجود آج بھی مسائل ہیں مسائل کو حل کرنے کیلئے ہمارے عزم ، نیت پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ میں قلندر کی نگری پر کھڑا ہوں جہاں دہشت گردوں نے دھمال روکنے کیلئے دھماکہ کیا۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہم اس سانحے کے بعد دہت گردی کے خلاف کھڑے ہوتے۔ مگر تماشہ یہ ہوا کہ جو دہشت گردی کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے انہوں نے جھوٹ کی بنیاد پر سانحہ سیہون کو سانحہ ہسپتال بنا دیا۔ شرم آنی چاہیے اپین حریفوں کو کہوں گا کہ ہمیں گراتے گراتے خود اتنا نہ گر جایا کریں کہ دھرتی کی دشمنی پر اتر آئیں۔ وہ کہتے تھے کہ یہاں ہسپتال ہے ہی نہیں میں بتانا چاہتا ہوں کہ میں اسی ہسپتال میں کھڑا تھا جہاں سانحے کے زخمیوں کو علاج کیلئے لایا گیا اور آج ہم نے اس ہسپتال میں دل کی امراض کے سینٹر کا افتتاح کیا۔ قلندرکی نگری کے بہادر لوگوں کا دنیا میں صرف اس وجہ سے تماشا بنایا گیا تاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کو نقصان ہو۔