دھرنا کیس‘ تسلی بخش جواٹب نہ دینے پر ڈی جی آئی بی‘ سیکرٹری دفاع‘ داخلہ‘ آئی جی چیف کمشنر طلب
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس میں تسلی بخش جواب نہ دینے پر ڈائریکٹرجنرل انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون، انسپکٹرجنرل پولیس اسلام آباد اور چیف کمشنر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں عدالب طلب کر لیا ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالتی استفسار پر بتایا کہ فریقین کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش نہیں کی جا سکی ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ عدالت کو مجبور نہ کریں ورنہ وزیر اعظم کو بھی بلا سکتے ہیں۔ راجہ ظفر الحق رپورٹ کا شق وار جواب نہیں دیا گیا ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ھے، عدالت یہ کیس نہ سنے۔ جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دھرنا کیس چل رہا ھے راجہ ظفر الحق رپورٹ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ متنازعہ آڈیو رپورٹ پر کیا رپورٹ دی گئی ہے۔ عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی بی کا دائرہ اختیار نہیں ہے لہذا ایف آئی اے سے اس معاملے کی تحقیقات کرائی جائے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر مکمل رپورٹ پیش نہ کی گئیں تو ذمہ داروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہو گی۔ مزید سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔