• news

وزیراعلیٰ سندھ پولیس فائرنگ سے مرنے والے نوجوان کے گھر پہنچ گئے،بغیر پروٹوکول فوڈفیسٹیول کا دورہ

کراچی (سٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ بلا پروٹوکول ایٹ فیسٹیول پہنچ گئے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کراچی کے عوام کو امن و امان کی بہتر صورتحال کے ثمرات مل رہے ہیں جس کی مثال فوڈ فیسٹیول میں لوگوں کی ریکارڈ تعداد میں شرکت کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے میلے میں سیلفیاں بنوائیں اور کباب ملائی بوٹی‘ برگر اور حلیم کھایا جس کا بل صوبائی وزیر تعلیم نے ادا کیا۔ انہوں نے اندر داخل ہونے کے بعد 300روپے کا انٹری ٹکٹ بھی خریدا اور اس کیلئے کافی دیر تک قطار میں کھڑے رہے۔ وزیراعلیٰ خصوصی بچوں کے سٹال پر بھی گئے۔کرائم رپورٹر‘ سٹاف رپورٹر کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گزشتہ روز مبینہ طور پر اے سی ایل سی اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان انتظار حسین کے والد نے کہا ہے مجھے پولیس سے کوئی توقع نہیں۔ پولیس میرے بیٹے کے قتل میں ملوث اپنے پیٹی بند بھائی پولیس اہلکاروں کو بچانے کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہی ہے۔ کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقتول انتظار حسین کے والدین نے کہاپولیس نے فائرنگ کے 4گھنٹے بعد کوئی رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی کی گرفتاری کے حوالے سے کچھ بتایا۔ پولیس بالکل تعاون نہیں کر رہی۔ مقتول کے والدین نے کہا ایف آئی آر کی کاپی پولیس نے صبح دی جبکہ میڈیا سے معلوم ہوا فائرنگ اے سی ایل سی کے اہلکاروں نے کی۔ والدہ نے کہامجھے میرے بیٹے کے قاتل چاہئیں میرے بیٹے کی نہ تو کسی کے ساتھ دشمنی تھی اور نہ ہی کوئی سیاسی وابستگی تھی۔ مقتول انتظار کے والد نے کہاکہ ان کا بیٹا بیرون ملک تعلیم حاصل کر رہا تھا جو 19 نومبر کو ہی چھٹیوں پر آیا تھا جسے قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے پولیس سے کوئی امید نہیں‘ چیف جسٹس اور آرمی چیف سے امید ہے اور مطالبہ کرتے ہیں انصاف فراہم کیا جائے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اینٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) کے اہلکاروں نے گاڑی مشکوک سمجھ کر اسے رکنے کا اشارہ کیا اور نہ رکنے پر فائرنگ کی گئی جس سے نوجوان ہلاک ہو گیا۔ پولیس تحقیقات کے مطابق جائے وقوعہ سے گولیوں کے 16 خول ملے جبکہ مقتول کی گاڑی میں لڑکی موجود تھی جو بعد میں رکشے میں چلی گئی۔ دوسری جانب مقتول کے والد کی جانب سے دشمنی کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے جن کا کہنا ہے بیٹے کا 2 روز قبل دو لڑکوں سے جھگڑا ہوا تھا‘ ایک لڑکا پولیس افسر اور دوسرا وکیل کا بیٹا تھا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے مقتول انتظارکے والدین کو انصاف ضرور ملے گا۔ انتظار کے گھر پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے والد اشتیاق سے تعزیت کی اور پولیس کو ہدایت کی انتظار کے والد کی مرضی کے مطابق تحقیقات کرائی جائے۔ وہ کہیں گے تو جوڈیشل انکوائری بھی ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا ایک ایس ایچ او سمیت 4 پولیس والے گرفتار ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی اور ڈی آئی جی سائوتھ کو ساتھ لایا ہوں۔ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائوں گا۔ وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال نے خیابان اتحاد واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا رپورٹس پر کہا ہے نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے کیس کی تفتیش و تحقیقات کو پولیس ہر زاویئے اور پہلو سے انتہائی مؤثر اور غیر جانبدار بناتے ہوئے ملوث و گرفتار ملزمان کے خلاف تفتیش کو مؤثر بنانے کیلئے نا صرف قرار واقعی اقدامات کر رہی ہے بلکہ کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے جملہ کاوشوں کو بھی مؤثر اور مربوط بنا رہی ہے۔ نوجوان کی ہلاکت کا معاملہ الجھ گیا۔ عینی شاہدین نے بتایا فائرنگ کرنے والے موٹرسائیکل پر سوار تھے اور کار میں ایک لڑکی بھی تھی جو موقع سے فرار ہو گئی۔ بعدازاں ڈی آئی جی سی آئی اے نے انکشاف کر دیا کہ فائرنگ میں اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکار ملوث ہو سکتے ہیں جنہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ کلفٹن میں قتل ہونے والے نوجوان انتظار کو آہوں سسکیوں کے ساتھ سپردخاک کر دیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن