• news
  • image

زینب نہیں مری..... ( چودھری عبدالخالق )

اک دل خراش سانحہ ہوا ہے دیس میں

انسانیت دفن ہوئی زینب کے بھیس میں
زینب ہماری بیٹی ہر ماں ہے اُس کی ماں
پہنا کفن جو اُس نے رویا ہے آسماں
ناجانے وہ درندے چُھپے ہیں اب کہاں
ڈھونڈو انہیں بنائو عبرت کا اک نشاں
ہر آنکھ رو رہی ہے جس طرف دیکھئے
ایوانوں کے مکینوں ذرا غور کیجئے
بے راہ روی کے گھوڑے کو لگام دیجئے
بڑھتی ہوئی درندگی کو روک لیجئے
ہر دل میں انتقام کا طوفان رہے گا
تازہ یہ زخم سب کا ہر آن رہے گا
جب تک وہ تختہ دار پہ ظالم نہ چڑھے گا
ہاتھوں میں حاکموں کا گریبان رہے گا

ڈاک ایڈیٹر

ڈاک ایڈیٹر

epaper

ای پیپر-دی نیشن