چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل
میں آپ کے اخبار کے توسط سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں کہ زندگی میں کسی بھی انسان کو بار بار جنت لینے کا موقع نہیں ملتا، آپ نے جو معصوم فرشتہ سیرت بچی زینب کے بارے خصوصی نوٹس لیا ہے یہ میرا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جنت لینے کا بہترین موقع مہیا کیا ہے۔ معصوم زینب کو اغوا کے بعدجس بے غیرتی سے جنسی درندگی کا نشانہ بنایا اور جب اس سے بھی دل نہ بھرا تو ان بے حس کتوں نے گلا دباکر موت کے گھاٹ اتار دیا اور پھول کی پتیوں جیسا نازک جسم کوڑے والی غلیظ جگہ پر پھینک دیا۔ میری درخواست ہے کہ مجرموں کو چوک میں لٹکایا جائے اور عبرت کا نشان بنایا جائے تا کہ دوسرے درندہ صفت انسان درس عبرت حاصل کر سکیں۔ اس المناک واقعے کے بعد نہ صرف زینب بلکہ لگ رہا ہے کہ باقی بھی حوا کی بیٹیوں کا بچپن بے بس ہوتا جا رہا ہے۔ آپ سے التماس ہے کہ جب بھی معصوم جگر گوشوں پر درندوں کا حملہ ہو ایسے ہی نوٹس لیکر نشان عبرت بنا دیں درندوں کو تا کہ آنے والی نسلیں محفوظ رہ سکیں اور رہی بات تھانہ کلچر کی تو حکومت وقت سے اپیل ہے کہ کوئی ایسا کام کر جائیں جس کے باعث اللہ کے حضور جب پیش ہوں تو بخشش کا سبب بن سکے ۔ حکمران حضرت عمرؓ والی بات کو یاد رکھیں کہ دجلہ کے کنارے اگر بھوک سے کوئی کتا بھی مر گیا تو مجھ سے اس کی پوچھ ہو گی۔ (محمد ادریس صدر ڈینٹسٹ ایسوسی ایشن پنجاب گڑھی شاہو لاہور)