• news

بلوچستان میں آنے والے زلزلے کے آفٹرشاکس ملک بھر میں محسوس ہوںگے:حافظ حسین

جیکب آباد(آن لائن) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ’’ن‘‘ کے وزیر اعلیٰ کو ’’ق‘‘ سے بدلہ گیا ہے ، بلوچستان میں آنے والے زلزلے کے آفٹر شاکس پورے ملک میں محسوس ہوںگے، زرداری نے بینظیر کو مائنس کرکے بھٹو کی روح کی بات کی ہے،روحیں قبض کرنے کی سازش کرنے والوں کے پاس روحیں نہیں آتی، سینیٹ کے انتخابات نارمل ہوتے نظر نہیں آرہے، ٹیکنو کریٹ کے لیے گنجائش پیدا کی جارہی ہے۔ پیر کے روز جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر حافظ حسین کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے حالات اچھے ہوں یا برے ہوں وہ پورے ملک پر پڑتے ہیں،بلوچستان کی سرحدیں جیکب آباد اور کراچی دونوں سمت سے سندھ سے ملتی ہیں اور جب پہاڑی علاقوں میں زلزلہ آتا ہے تو اس کے آفٹر شاکس میدانی علاقوں میں زیادہ محسوس کئے جاتے ہیں خیبرپی کے کی سرحدیں بھی بلوچستان سے ملتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا یہ کہنا کہ پاکستان نے دھوکا دیا ہے حالانکہ ہمیں جو کچھ دیا امریکہ نے دیا ہے ’’دھوکا‘‘ دیا ہے یا ’’ڈالر‘‘ دیا ہے ہم امریکہ کو دینے والے کون ہیں ہم تو دھوکا اور ڈالر لینے والے ہیں، امریکہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہم ساتھ دیتے تو کس کا دیتے بلوچستان میں ثناء اللہ زہری اکیلا رہ گیا اور 41لوگ دوسری طرف تھے یہی خاصیت ہے مسلم لیگیوں کی کہ وہ نامساعد حالات میں ایسے ہی کرتے ہیں ماضی میں بھی جب پرویز مشرف آئے تو اس کے بعد ’’لیگی چراغوں‘‘ میں روشنی نہیں رہی سارے ’’ق‘‘ ہوگئے ، پیپلز پارٹی کو نشانہ بناتے وقت بھی کمین گاہ میں جو لوگ بیٹھ کر ساتھ دیتے رہے آج وہ خود شکار ہورہے ہیں کل وہ شکاری کے ساتھ تھے، پیپلز پارٹی اور نواز لیگ میں کبھی میثاق جمہوریت شروع ہی نہیں ہوئی تھی ان کے درمیان میثاق مفاہمت تھی، انہوں نے کہا کہ فروری کا مہینہ اہم بھی اور سب سے چھوٹا بھی ہے۔ موسم بھی تبدیل ہوگا انداز بھی تبدیل ہوگا اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والے بھی تبدیل ہوسکتے ہیں، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کاش زرداری میں بینظیر کی روح آجاتی تو بڑی اچھی بات تھی۔ حالات جس سمت کی طرف جارہے ہیں بظاہر تو آئین میں ٹیکنو کریٹ کے لیے گنجائش نہیں ہے لیکن گنجائش پیدا کی جاسکتی ہے ، ایم ایم اے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چند روز میں ایم ایم اے کا اجلاس ہوگا ایم ایم اے کی ’’بے حالی ‘‘ کے ذمہ دار اگر سنجیدگی کا مظاہرہ کرینگے تو کچھ ہوگااس میں ایک بات ہے کہ جے یو آئی مسلم لیگ نواز اور جماعت اسلامی کو تحریک کا ساتھ چھوڑنا ہوگا ان کے ساتھ قربت ختم ہوگی تو ان کی آپس میں قربت پیدا ہوگی۔

ای پیپر-دی نیشن