پرویز خٹک کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس، سول پروسیجر کوڈ سمیت متعدد ترامیم کی منظوری
پشاور(بیورو رپورٹ)وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔کابینہ نے دیوانی مقدمات کو ایک سال کے اندر اندر نمٹانے کیلئے سول پروسیجر کوڈ میں ترامیم کی منظوری دید ی ہے۔ دیوانی مقدمات فیصلہ ہونے میں کئی دہائیوں کا عرصہ لگ جاتا تھا۔ یہ پی ٹی آئی حکومت کا یک اور انقلابی اقدام ہے جس سے عوام کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی یقینی ہوگی۔ واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے ان ترامیم کی پہلے سے توثیق کر دی ہے۔ ترامیم کے مطابق وکلاء کی حاضری یقینی بنانے کیلئے متعین تاریخیں دی جائیں گی۔60دن میں عدالت دعویٰ و جواب دعویٰ کا مرحلہ مکمل کرے گی اور متفرق درخواستوں پر عدالت کا فیصلہ قابل اپیل و قابل واپسی نہیں ہوگا۔ ماسوائے مقدمے کی از سر نو سماعت کی صورت میں متفرق درخواستوں کو نمٹانے کیلئے بھی60دن کی معیاد مقرر کی گئی ہے۔علاوہ ازیں دستاویزات کی تفتیش اور معائنے کیلئے 30دن مقر کئے گئے ہیں۔ عدالت چاہے توسمری مقدمہ سنا سکتی ہے۔ٹرائل کے مرحلے میں 7دن کے اندر مقدمے کی حدود کا تعین کیا جائے گا اور عدالت روزانہ سماعت کی بنیاد پر ایک سال میں مقدمے کا فیصلہ سنائے گی۔مزید برآں جو فریق مقدمے کی پیروی اور عدالت کے احکامات ماننے میں ناکام ہوگا۔ عدالت اس پر جرمانہ عائد کر سکے گی۔اپیلٹ عدالت کو اپیلٹ مرحلے میں اضافی شہادت ریکارڈ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس سے قبل اپیلٹ عدالت مقدمہ سماعت یا ریکارڈ کرنے کیلئے ماتحت عدالت بھیجتی تھی۔ سول عدالتیں اور اپیلٹ عدالتیں15دن میں فیصلہ سنائے گی۔ اس سے قبل فیصلہ سنانے کیلئے مدت کا تعین نہیں تھا۔ عدالت کے فیصلہ من و عن عمل درآمد کرانے کیلئے عدالت کا فیصلہ نہ ماننے والے فریق کا شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیا جائیگا۔کابینہ نے سٹون کرشنگ کیلئے غیر لائسنس یافتہ سٹون کرشرز کو لائسنس کے اجراء کیلئے کابینہ کی سب کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ترمیم کی منظوری دیدی۔ صوبائی کابینہ نے صوبے میں تین نئی یونیورسٹیوں کے قیام کی منظوری دیدی ہے جن میں یونیورسٹی آف لکی مروت، یونیورسٹی آف ایگریکلچر ڈیرہ اسماعیل خان اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی مردان شامل ہیںکابینہ نے اس سلسلے میں یونیورسٹیز ترمیمی بل2017ء کی منظوری دیدی ہے۔صوبائی کابینہ نے لوکل گورنمنٹ چوتھے ترمیمی بل2017ء کی منظوری دیدی۔صوبائی کابینہ نے ایکٹ کے ذریعے خیبر پختونخوا ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ آرڈیننس 2001ء میں مجوزہ ترامیم کی منظوری دیدی ہے۔ترامیم کا مقصد ہائیڈل پاور کے علاوہ دیگر توانائی کے قدرتی وسائل سے استفادہ کرنا ہے جن میں شمسی توانائی، کوئلہ، تھرمل اور windکے توانائی کے وسائل سے بجلی پیدا کرنا شامل ہیں۔علاوہ ازیں آئل و گیس کی پیداوار کو بھی مذکورہ فنڈ سے ترقی دینا بھی ترامیم کا حصہ ہیں۔ صوبائی کابینہ نے خیبر پی کے Evacuee ٹرسٹ پراپرٹیز ’’اپیل و نظرثانی‘‘ رولز2017ء کی منظوری دیدی۔ واضح رہے کہ 18ویں ترمیم کے تناظر میں کنکرنٹ کے خاتمے کی صورت میں اقلیتی امور صوبوں کو تفویض کر دئیے گئے تھے۔ صوبائی کابینہ نے عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے عوامی فلاحی منصوبوں کی تکمیل کیلئے 21000 ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دیدی ہے۔ بانی پاکستان یا وہ شخصیات جنہوں نے تحریک آزادی اور قیام پاکستان میں صف اول کے رہنما کے طور پر کردار ادا کیا ہو۔قومی و صوبائی شخصیات جن کی قوم کیلئے بے مثال خدمات ہوںاور وہ اس جہان فانی سے کوچ کر گئے ہوں۔وہ ہیرو جنہوں نے ملک کے دفاع اور ڈیوٹی کی انجام دہی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہو۔آوٹ،کلچر کے اداروں کو قومی و صوبائی سطح کے مایہ ناز فنکاروں کے نام سے منسوب کیا جاسکتا ہے۔یہ اصول سپورٹس، آرکیالوجی، میوزیم، تعلیمی اداروں،لائبریریز، سائنسی اور تکنیکی اداروں کیلئے بھی ہے