دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان نے سعودی عرب کیساتھ جامع پیکج تیار کر لیا
اسلام آباد(آن لائن)پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پاکستان نے سعودی وژن 2030 کے حوالے سے ایک جامع پیکج تیار کرلیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہ پیکج کاروباری ویزے کے طریقہ کار کو آسان کرنے، غیر تعارفی رکاوٹوں کو دور کرنے اور ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے) پر بات چیت شروع کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔اس پیکج پر اعلیٰ سطح کے فورم، سعودی عرب اور پاکستان مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی) کی جانب سے آ ج منگل کو تبادلہ خیال کیا جائے گا،۔خیال رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں پاکستان اور سعودی عرب کے دوران دوطرفہ تجارت میں مسلسل کمی دیکھنے میں آئی ہے اور یہ 14-2013 کی 5 ارب 8 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں17-2016 میں آدھی ہو کر 2 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگئی تھی، جس کی ایک وجہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا کم ہونا بھی تھا جو مجموعی درآمدات کا 50 فیصد ہے۔اس حوالے سے وزیر مملکت برائے خزانہ اور اقتصادی امور رانا محمد افضل خان نے بتایا کہ سعودی وژن اپنی سماجی اقتصادی ترقی کو منتقل کرنے پر غور کرتا ہے جبکہ پاکستان انتہائی تعلیم یافتہ، ہنر مند اور تکنیکی افرادی قوت کو سعودی عرب بھیج کر افرادی قوت بڑھانا چاہتا ہے، خاص طور پر ان افراد کو جو آٹو موبائل اور دیگر خصوصی شعبوں میں کام کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے حلال فوڈ سیکٹر، مویشی، کاشتکاری، دودھ، ماہی گیری اور دیگر زرعی صنعت کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے کئی مواقع ہیں۔اس پیکج کے بارے میں سیکرٹری تجارت یونس دھاگا نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے مخصوص اشیاء کی برآمدات پر پابندی ہٹانے کے معاملے کو اٹھایا جائے گا۔