بغداد میں 2 خودکش حملے 38 افراد ہلاک 105 زخمی
بغداد(آئی این پی)عراقی دارالحکومت بغداد میں 2 خودکش حملوں میں 38افراد ہلاک اور105زخمی ہوگئے،بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے‘کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد میں 2 خودکش حملوں میں38افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوگئے ۔حکام نے بتایا تین دنوں میں یہ دوسرا حملہ ہے جو کہ شہر کے مرکزی طیاراں سکوائر پر ہوا جس میں بیسیوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔اس علاقے میں تعمیرات کے شعبے سے وابستہ مزدور کام کی تلاش میں بڑی تعداد میں جمع ہوتے ہیں۔عراقی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ بیشتر زخمیو ں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث مرنے والوں کی تعداد میں اضافے ہوسکتاہے۔بتایا جاتا ہے کہ اس مقام پر بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکار بھی موجودتھے۔شہر کے شمال میں ہفتے کو چیک پوسٹ پر ہونے والے خودکش حملے میں 5افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ ادھر عراقی وزیر اعظم نے دہشت گردوں کے سلیپر سیل ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے ۔عراقی میڈیا کے مطابق پیر کے روز مشتعل افراد نے ایران کے شہر قم میں کئی دہائیوں سے مقیم عراقی مذہبی رہنما اور محقق کمال الحیدری کے عراق میں قائم متعدد دفاتر اور درسگاہوں پر حملے کئے۔حملہ آوروں نے کاظمیہ اور بصرہ میں موجود دفاتر میں توڑ پھوڑ کے بعد نذر آتش کردیا، جبکہ ان کے حامیوں نے صورتحال کے باعث کربلا، سماوہ، دیوانیہ اور ذی قار کے شہروں میں اپنے دفاتر بند کردئیے۔حکام کا خیال کہ ان حملوں کے پیچھے مقتدیٰ الصدر کے حامی ملوث ہے کیونکہ کمال الحیدری نے گزشتہ ہفتے ایک ٹی وی پروگرام میں الصدر کے والد پر کڑی تنقید کی تھی۔