• news

سندھ اسمبلی: شہر میں امن و امان کی صورتحال پر تحریک التوا خلاف ضابطہ قرار

کراچی(وقائع نگار) سندھ اسمبلی میں تھر میں امن وامان کی صورت حال کے حوالے سے مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن نند کمار کی تحریک التوا خلاف ضابطہ قرار دے دی گئی۔ نند کمار نے اپنی تحریک التوا میں کہا تھا مٹھی میں 2 ہندو تاجروں کو ڈاکؤوں نے دن دیہاڑے بے دردی سے قتل کر دیا، جس سے نہ صرف تھر کا امن تباہ ہوا بلکہ لوگوں میں بہت خوف وہراس پایا جاتا ہے۔ سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے تحریک التوا کی مخالفت کی اور کہا اس میں ایک سے زیادہ ایشوز اٹھائے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا کہ اس واقعہ کا سندھ حکومت نے فوری نوٹس لیا تھا۔ ڈی آئی جی میرپورخاص خود معاملے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ میں نے بھی بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی ہدایت پر مٹھی کا دورہ کیا تھا۔ آئی جی بھی وہاں گئے تھے، میں روزانہ کی بنیاد پر اس معاملے کو مانیٹر کر رہا ہوں ۔ دونوں ہندو تاجر بھائیوں کے قاتل جلد پکڑے جائیں گے۔ وزیر داخلہ کی اس یقین دہانی پر سپیکر آغا سراج درانی نے تحریک التواء خلاف ضابطہ قرار دے دی۔ یو آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام کے لیے پرائیویٹ بل متعارف کرا دیا گیا جبکہ اسمبلی نے ’’ بیرٹ ہوگ سن انٹرنیشنل یونیورسٹی کراچی ( ترمیمی ) بل ‘‘ بھی اتفاق رائے سے منظور کرلیا ۔ یہ بل ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے پیش کیا تھا ۔ مزید برآں سندھ اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ سکول ایمرجنسی اینڈ مینجمنٹ میکانزم کو بہتر بنایا جائے ۔ یہ مطالبہ ایک قرار داد کے ذریعہ کیا گیا جو پیپلز پارٹی کی خاتون رکن سائرہ شاہلیانی نے پیش کی ۔ قرار داد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ سکول انتظامیہ بغیر اجازت کسی کو سکول کے اندر نہ آنے دے اور سکول میں خواتین آیا کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ۔ قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے ارکان نے مطالبہ کیا بچوں کو زندگی کے تحفظ کی تعلیم نصاب میں شامل کی جائے۔ سکول انتظامیہ کو بچوں کے تحفظ کی تربیت دی جائے۔ سائرہ شاہلیانی نے کہا کچھ خواتین ارکان سندھ اسمبلی نے کراچی میں اس سکول کا دورہ کیا تھا ۔ جہاں چوکیدار نے بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ اس کی ڈیوٹی رات کو تھی ۔وہ دن میں سکول کیا کرنے آیا تھا ۔ یہ سکول انتظامیہ کی نااہلی ہے۔ صوبائی وزیر شمیم ممتاز نے کہا سندھ حکومت نے بچوں کے تحفظ کی تعلیم کو نصاب کا حصہ بنانے کے لیے کام شروع کردیا ہے۔ قرار داد کی منظوری کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔ 

ای پیپر-دی نیشن