اسلام آباد ہائیکورٹ: اسحاق ڈار کی تمام درخواستیں مسترد، اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ برقرار
اسلام آباد (وقائع نگار+ نامہ نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کی نیب ریفرنسز کے خلاف تمام درخواستیں مسترد کردی ہیں، عدالتی حکم کے بعد سابق وزیر خزانہ کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کا ٹرائل دوبارہ بحال ہوگیا ہے۔ فیصلے کے مطابق اسحاق ڈار اشتہاری ملزم برقرار ہیں۔ اسحاق ڈار کے اثاثہ جات کے حوالے سے مقدمے کی سماعت عدالت عالیہ کے جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں ڈویثرن بنچ نے کی۔ عدالتی کارروائی شروع ہوئی تو فاضل جسٹس نے اسحاق ڈار کے کونسل سے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کیا واپس آ گئے ہیں؟ اس پر وکیل نے بتایا کہ ان کی نئی میڈیکل رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ فاضل جج نے کہا کیا انہیں ایسی بیماری ہے کہ پاکستان نہ آ سکیں۔ وکیل نے جواب دیا ڈاکٹر نے انہیں سفر سے منع کیا ہے۔ جسٹس گل حسن اورنگ زیب نے کہا اگر عدالت نے یوں میڈیکل رپورٹس پر استثنیٰ دے دیا تو ہر کوئی میڈیکل رپورٹ لے کر آ جائے گا۔ عدالت ایسی روایت نہیں ڈالنا چاہتی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ میڈیکل رپورٹ کے درست یا غلط ہونے کی تصدیق کیوں نہیں کرائی گئی، نیب اپنی نااہلی کا بوجھ عدالتوں پر نہ ڈالے۔ فاضل جج نے کہا اگر ملزم واپس آئے تو اسے احتساب عدالت میں پیش ہونے تک تحفظ دے سکتے ہیں فاضل عدالت نے نیب کی کارروائی کے خلاف جاری کیا گیا حکم امتناع ختم کرتے ہوئے اسحاق ڈار کے خلاف جاری اثاثہ جات کیس میں خصوصی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ دوسری طرف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب کی طرف سے دائر ریفرنس کی سماعت آج ہو گی۔ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کریں گے۔