سانحہ ماڈل ٹائون جیسے واقعات سے بچنے کیلئے قانون کی حکمرانی یقینی بنانا ہو گی: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون جیسے واقعات سے بچنے کے لیے ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی یقینی بنانا ہوگا۔ جب تک اقتدار افراد اور خاندانوں کے گرد گھومتا رہے گا ملک میں عدل و انصاف کا نظام قائم نہیں ہوسکتا۔ حکمرانوں نے ہمیشہ خود کو ہر قانون سے بالاتر سمجھا اور ذاتی خواہشات کی تکمیل کے لیے قومی مفادات کا سودا کیا۔ ناحق بہایا گیا خون اپنا حساب لے کر رہتا ہے۔ سیاسی درندوں کو معصوم لوگوں کا خون پینے کی مزید مہلت نہیں ملے گی۔ جماعت اسلامی کرپٹ اور بد دیانت سیاسی پنڈتوں سے قوم کو نجات دلانا عین عبادت سمجھتی ہے اور ہم اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے آخری حد تک جائیں گے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن کی تربیتی ورکشاپ میں انہوںنے کہاکہ پاکستان کو کسی ان پڑھ نے نہیں ، بلکہ بیرون ملک سے اعلیٰ تعلیم کی ڈگریاں لینے والوں نے لوٹاہے ۔ کرپشن میں جتنے لوگ ملوث ہیں ، سب نامور بیرونی یونیورسٹیوں سے پڑھے ہوئے ہیں۔ یہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے اور بین الاقوامی قوتوں کے آلہ کارہیں ۔ ان کے نزدیک اخلاق و کردار کی کوئی اہمیت نہیں یہ دولت کے پجاری ہیں اور پوری زندگی جائز و ناجائز طریقوں سے دولت ہتھیانے میں لگے رہے ہیں ۔حرام کی دولت کے زور پر سیاست کرنے اور قتدار کے ایوانوں تک پہنچنے والوں کا راستہ روکنا دین کا تقاضا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کی حکومت میں تعلیم، علاج اور انصاف سب کے لیے مفت ہوگا۔ موجودہ نظام میں غریب کے لیے کچھ نہیں یہ اشرافیہ کا بنایا ہوا نظام ہے جو صرف جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے مفادات کی حفاظت کرتاہے۔