دلخراش واقعات پر سیاست کرنے والوں کو اللہ معاف کرے گا نہ قوم: شہباز شریف
لاہور/ قصور (نمائندہ نوائے وقت + خبر نگار + نیوز ایجنسیاں) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ قوم کی بیٹی زینب کے مجرموں کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلئے پنجاب حکومت اور تمام ادارے بھرپور کاوشیں کررہے ہیں اورکیس کی تفتیش سائنٹیفک طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے۔ انشاء اللہ واقعہ میں ملوث ملزم جلد قانون کے شکنجے میں آئیں گے اور انہیں قانون کے مطابق کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور تمام ممبران مجرموں کی گرفتاری کیلئے دن رات کام کررہے ہیں۔ پولیس، سپیشل پرانج، ایم آئی، آئی ایس آئی، نادرا، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی اور تمام متعلقہ ادارے مربوط انداز سے آگے بڑھ رہے ہیں اور مجرموں کی گرفتاری کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جارہی۔ وفاقی انٹیلی جنس اداروں کی بھی پوری معاونت حاصل ہے اور میں خود بھی ذاتی طورپر اس کیس پر ہونے والی پیش رفت کی نگرانی کررہا ہوں۔ میری التجا ہے کہ اس بارے میں کوئی قیاس آرائی نہ کی جائے بلکہ اس کیس پر کام کرنے والی ٹیم کی پوری مدد کی جائے۔ ہم پرامید ہیں کہ ان شاء اللہ زینب سے زیادتی اور قتل کے درندہ صفت مجرم جلد سامنے آئیں گے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار ڈی پی او آفس قصور میں زینب قتل کیس پرہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقد ہ اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میری قصور کے بزرگوں، بھائی بہنوں اور بالخصوص اس علاقے کے لوگوں سے جہاں زینب رہتی تھی، التجا ہے کہ وہ تحقیقاتی ٹیم کیساتھ بھرپور تعاون کریں اور اس ضمن میںکوئی معلومات یا اطلاع دینے پر ان کا اور ان کے خاندان کا نام ضغیہ راز میں رکھا جائے گا، میں یقین دلاتا ہوں کہ اس واقعہ میں ملوث درندوں کے با رے میں اطلاع دینے والے اور اس کے خاندان پر کوئی حرف نہیں آنے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کمسن بچی کے والد حاجی امین انصاری صاحب کو جو دکھ پہنچا ہے اس کا درد وہی جانتے ہیں تاہم پوری قوم ان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ محلے اور ملحقہ علاقوں کے لوگ آگے بڑھیں اور تفتیشی ٹیموں کا پورا ساتھ دیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری کاوشوں کو قبول کرے اور درندہ صفت ملزم جلد قانون کے شکنجے میں آئے اور اسے قانون کے مطابق ایسی عبرتناک سزا ملے تاکہ رہتی دنیا تک کوئی دوبارہ ایسی درندگی کا سوچ بھی نہ سکے۔ وزیراعلیٰ نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے، میں بلاخوف تردید کہہ سکتا ہوں کہ انتہائی قابل اور محنتی افسران کیس پر تندہی سے کام کررہے ہیں اوراس میںوفاقی انٹیلی جنس اداروں کی بھی بھر پور معاونت حاصل ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے بار ے میں ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا، تاہم ہم اس کے قریب پہنچ رہے ہیں، سائنٹیفک بنیادوں پر ہونے والی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ادارے جلدمجرم تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زینب قتل کیس میں ملوث ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہماری اولین ذمہ داری ہے اوراس مقصد کیلئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جس طرح زینب قوم کی بیٹی ہے اسی طرح مردان میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی عاصمہ بھی قوم کی بیٹی ہے۔ میں مال روڈ پر دھرنا دینے والوں سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ان کے آنسو اوردعائیں مردان کی بیٹی کیلئے بھی ویسی ہی ہیں۔ مردان کی بیٹی عاصمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ قوم کی اس بیٹی کے ساتھ بھی درندگی ہوئی ہے۔ کیا اس بیٹی کیلئے بھی مال روڈ پر دھرنا دینے والوں کیلئے وہی ہمدردی ہے اورکیا وہ اسے انصاف دلانے کیلئے بھی آواز اٹھائیں گے؟ عاصمہ اور زینب دونوں قوم کی بیٹیاں ہیں، ان کے خون کا رنگ سرخ ہے۔ جغرافیائی تقسیم حالات کو بدل نہیں سکتی۔ مردان اور قصور میں قوم کی بیٹیوں سے زیادتی اور قتل، ڈیرہ اسماعیل خان میں طالب علم مشال قتل کا واقعہ، کوئٹہ میں وکلاء کا قتل، کراچی اور پاکستان کے دیگر شہروں میں ہونیوالے دلخراش واقعات ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہیں اور ایسے اندوہناک واقعات بھی ہمارے دلوں کو مغموم نہیں کرتے اور اس پر سیاست کی جائے تو اللہ تعالیٰ معاف کریگا نہ قوم، ایسے واقعات پر سیاست کرنیوالوں کو خوف خداکرنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ اورقوم ان درد ناک واقعات پر سیاست کرنیوالوں کو کبھی معاف نہیں کریگی۔میری ان عناصر سے التجا ہے کہ خدارا ایسے واقعات پر سیاست نہ کریں اورقوم کے جذبات سے نہ کھیلیں اوران کے جذبات نہ بھڑکائیں۔انہوںنے کہا کہ میر مرتضیٰ بھٹو کا قتل بھی سامنے رکھیں ان کا قتل اس وقت ہوا جب ان کی سگی بہن پاکستان کی وزیراعظم تھیں اورسندھ میں بھی اسی پارٹی کی حکومت تھی اورانہی کا وزیراعلیٰ تھا اس وقت کس نے ان سے استعفوں کا مطالبہ کیا تھا۔پاکستان کی قوم ایک دکھی قوم ہے۔ قوم یہ جاننے کیلئے حق بیجانب ہے کہ اس وقت احتجاج اور دھرنے کیوں نہیں دیئے گئے؟ قوم زینب اورعاصمہ کیلئے حق اور انصاف مانگتی ہے،قوم روزگار مانگتی ہے ،قوم انصاف مانگتی ہے۔ انشاء اللہ ایک ایک بات کا حساب ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا کو بھی معاشرے کی مضبوطی کیلئے اپنا اہم کردارادا کرنا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ زینب سے زیادتی کے بعد قتل پردکھ اورافسوس کا اظہار کرنیو الے مردان میں قوم کی بیٹی سے ہونیوالے ظلم پر کیوں خاموش ہیں؟انہیں جواب دینا پڑے گاکہ کیازینب کیساتھ ہونیوالے ظلم پران کے بہائے گئے آنسو حقیقی تھے یا کہ مگر مچھ کے تھے؟انہوںنے کہا کہ انشاء اللہ زینب قتل کیس کی تفتیش جلد مکمل ہوگی اور اس واقعہ میں ملوث ملزم انصاف کے کٹہرے میں آئیں گے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت آج ڈی پی او آفس قصور میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں وزیراعلیٰ کوکمسن بچی زینب کے قتل کیس کی تفتیش میں ہونیوالی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو چور کہنے والوں کے اصل ارادے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ دنیا نے دیکھ لیا کہ ایک دوسرے کو چور کہنے والے اکٹھے کیسے ہوگئے۔ ان کے اصل ارادے بھی بے نقاب ہو چکے ہیں۔ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے راہنماؤں نے کہاہے کہ لاہور احتجاج میں ایک دوسرے کو چورکہنے والے سارے ایک سٹیج پر اکٹھے ہو گئے ہیں، اپوزیشن کو اقتدار کی خوشبوآر ہی ہے مگر ان کے نصیب میں اقتدار نہیں ہے ،سرمایہ کاری روکنے کے لیے اپوزیشن حالات کو جان بوجھ کرکشیدگی کی طرف لے کر جارہی ہے ،عمران خان چارسال سے گیندکررہے ہیں اور مسلم لیگ ن چھکوں پر چھکے لگارہی ہے اگلی حکومت بھی مسلم لیگ ن کی ہی ہوگی۔ ان خیالات کااظہاروزیر تجارت پرویزملک ،وزیر مملکت پارلیمانی امورمحسن رانجھا ،مسلم لیگ ن کے ممبرقومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔وزیر تجارت پرویزملک نے کہاکہ مسلم لیگ کی حکومت مدت پوری کرے گی اور عام انتخابات وقت پر ہوں گے۔ وزیر مملکت پارلیمانی امورمحسن رانجھا نے کہاہے کہ لاہور احتجاج میں وہی لوگ اکٹھے ہوئے ہیں جو ماضی میں ایک دوسرے کو چورکہتے تھے۔ تہمینہ دولتانہ نے کہاکہ عمران خان چارسال سے گیندکررہے ہیں اور مسلم لیگ ن چھکوں پر چھکے لگارہی ہے حکومت اپنی مدت پوری کرئے گی اور اگلی حکومت بھی مسلم لیگ ن کی ہی ہوگی۔ ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے مردان میں3 سالہ بچی کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے خیبر پی کے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کمسن عاصمہ کے ساتھ بربریت کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ترجمان نے تجویز دی کہ بچوں کے ساتھ ظالمانہ واقعات کی روک تھام اور قومی سطح پر جامع حکمت عملی کی تیاری کے لئے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا مشترکہ اجلاس بلا کر ضروری فیصلے کئے جائیں۔ مریم نواز شریف نے ماڈل روڈ پر اپوزیشن کے جلسہ پر ٹوئیٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خالی کرسیاں نہیں، عوام کی طرف سے سازشوں اور سازشیوں کو واضح اور دوٹوک جواب ہے۔ خالی کرسیاں گواہی دے رہی ہیں عوام نے نوازشریف کی کہی بات کی تائید کردی ہے۔ سازشی عناصر 2018 تک صبر کریں بلکہ 2018 کے بعد بھی صبر کریں۔ ساڑھے چار سال سے جاری مسترد شدہ کٹھ پتلیوں ناٹک کا یوم حساب قریب آن پہنچا۔ 2018 کے الیکشن میں یہ عوام کے غضب کا ایندھن ہوجائیں گے۔