• news

قومی اسمبلی: لاہور اور اسلام آباد کی ایک نشست بڑھ گئی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، قصور سے کم

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ + صباح نیوز) الیکشن کمشن نے قومی اسمبلی کی نشستوں میں ردوبدل کے حوالے سے تفصیلات جاری کر دیں، ردوبدل کے بعد اسلام آباد کی قومی اسمبلی میں 1سیٹ اضافے کے بعد 3 نشستیں ہوں گی، لاہور کی 14، گوجرانوالہ کی 6 نشستیں ہوں گی، ضلع راولپنڈی کی7اور سیالکوٹ کی5نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں، پشاور کیلئے قومی اسمبلی کی ایک نشست کا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد سیٹوں کی تعداد 5ہو گئی ہے۔ اضلاع کا شیئر آبادی کے تناسب اور فارمولے کے تحت کیا گیا۔ لاہور میں قومی اسمبلی کی ایک نشست کا اضافہ کر کے 14سیٹیں کر دی گئیں، ضلع گوجرانوالہ کی ایک نشست کم کر کے تعداد 6ہو گئی، ضلع ساہیوال کی بھی ایک نشست کم کر کے 3کر دی گئیں، جھنگ میں قومی اسمبلی کی 4نشستیں، جہلم کی 2سیٹیں برقرار کر دی گئیں، ضلع راولپنڈی کی 7، سیالکوٹ کی 5نشستیں برقرار رکھی گئیں، ساہیوال اور فیصل آباد کی بھی ایک ایک نشست کم کر دی گئی۔ ساہیوال میں قومی اسمبلی کی 3اور فیصل آباد کی 10سیٹیں ہوں گی، قصور اور ننکانہ کی بھی ایک ایک نشست کم کردی گئی، قصور میں قومی اسمبلی کے حلقے 4،ننکانہ میں 2ہوں گے، پاکپتن کی بھی ایک نشست کم کر کے تعداد 2کر دی گئی۔ ملتان، بہاولپور اور بہاولنگر کی نشستوں میں تبدیلی نہیں ہو گی، ضلع اوکاڑہ کی ایک نشست کم کر کے تعداد 4کر دی گئی، پشاور سے قومی اسمبلی کی ایک نشست بڑھا کر5ہو گئیں، نوشہرہ، چارسدہ، صوابی اور مردان میں موجودہ نشستیں برقرار رکھی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق لوئر دیر اور سوات میں ایک ایک نشست کا اضافہ کیا گیا ہے، ڈی آئی خان کی 2نشستیں برقرار جبکہ ٹانک کو نیا حلقہ بنایا جائے گا۔ الیکشن کمشن نے حلقہ بندیوں پر کام بھی شروع کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کا شیئر 6 لاکھ 67 ہزار 193 نفوس کی فی نشست پر ہوگا۔بلوچستان کی قومی اسمبلی کی نشستوں کیلئے 7 لاکھ 71 ہزار 546 نفوس کی فی نشست پر ہوگا۔ جبکہ بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کا شیئر 2 لاکھ 42 ہزار 54 رکھا گیا ہے۔خیبر پی کے کی قومی اسمبلی کی نشستوں کا شیئر 7 لاکھ 82 ہزار 651 رکھا گیا ہے۔ خیبر پی کے کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں کا شیئر 3 لاکھ 8 ہزار 317 رکھا گیا ہے۔پنجاب کی قومی اسمبلی کی نشستوں کا شیئر 7 لاکھ 80 ہزار 266 رکھا گیا ہے۔ جبکہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کا شیئر 3 لاکھ 70 ہزار 429 مقرر کیا گیا ہے۔سندھ کی قومی اسمبلی کی نشستوں کا شیئر 7 لاکھ 85 ہزار 135 رکھا گیا ہے۔ جبکہ سندھ کی صوبائی اسمبلی کا شیئر 3 لاکھ 68 ہزار 410 مقرر کیا گیا ہے۔فاٹا کی نشستوں کا شیئر 4 لاکھ 16 ہزار 380 رکھا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن