ایم بی بی ایس کا انٹری ٹیسٹ غریب طلباء کے ساتھ ظلم ہے
مکرمی! انٹری ٹیسٹ مستحق ذہین غریب بچوں کو ایم بی بی ایس میں داخلہ لینے کیلئے ایک بہت بڑی رکاوٹ ہیں یہ سارا کچھ ایلیٹ کلاس کے بچوں کو داخلہ دلوانے کا چکر ہے جس میں اکیڈمی مافیا کا بھی عمل دخل ہے MDCAT کے انٹری ٹیسٹ میٹرک 10% ایف ایس سی 40% فیصد اور UHS کا انٹری ٹیسٹ کے 50% نمبر ہیں یعنی 50% کرپشن کر نے کیلئے راستہ بڑے لوگوں اور پالیسی بنانے والوں نے اپنے پاس رکھا ہے بہت سے مستحق اور ذہین مگر غریب بچوں کے ایم بی بی ایس میں داخلہ کی رکاوٹ UHS کا انٹری ٹیسٹ ہے انصاف کا تقاضا تو یہ ہے کہ اس طرح کے انٹری ٹیسٹ کو ختم کردیا جائے کیونکہ ایک بچہ 12 سال محنت کر کے بورڈ میں نمایاں پوزیشن لیتا ہے۔ جس کو اس ٹیسٹ کے ذریعہ ڈھائی گھنٹے میں برباد کردیا جاتا ہے۔ اکیڈمی مافیا کی آسمان کو چھوتی ہوئی فیسوں کی ادائیگی اور بڑے شہروں میں کرایہ ادا کرنے کے لئے بچوں کے والدین کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ سب کچھ وہی جانتے ہیں۔ ایلیٹ کلاس کے بچے تو ویسے بھی پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں داخلہ لے سکتی یا پھر باہر کے ملکوں میں بھی ایم بی بی ایس کرسکتے ہیں۔ ان مستحق ذہین بچوں کے ساتھ مذاق کرنے کی بجائے انٹری ٹیسٹ ختم کیاجانا چاہئے۔ جس قوم کے اساتذہ اور ڈاکٹر خدمت کی بجائے دوسروں کی جیبوں کی طرف دیکھنا شروع کردیں وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے۔ پاکستان کے اساتذہ اور ڈاکٹرز کس مقام پر کھڑے ہیں لمحہ فکریہ ہے۔ (ڈاکٹر اعجاز احمد اعجاز نارنگ منڈی 0345-4628812)