ورکنگ باونڈری:بھارتی فائرنگ ، 2خواتین سمیت3شہید، 7زخمی: انڈین رویہ خطرناک، صورتحال بگڑ رہی ہے: پاکستان
سیالکوٹ/ اسلام آباد/سرینگر (نامہ نگار + سٹاف رپورٹر + نیوز ایجنسیاں) بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیالکوٹ میں ورکنگ باونڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 2 خواتین سمیت 3 افراد شہید اور 5 خواتین سمیت 7 شہری زخمی ہوئے، بی ایس ایف نے کندن پور میں سول آبادی کو نشانہ بنایا، پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا جس سے بھارتی فوجی اہلکار ہلاک اور کیپٹن سمیت متعدد زخمی ہوئے جبکہ بھارت کی کئی سرحدی چیک پوسٹیں تباہ ہوئیں اور بھارتی سورما اسلحہ چھوڑ کر فرار ہو گے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری کے چاروا سیکٹر پر لائن پربھارتی فائرنگ وگولہ باری کے دوران زخمی ہونے والا سولہ سالہ فیض رسول کمبائنڈ ملٹری ہسپتال میں دم توڑ گیا جس کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر تین ہوگئی۔ قبل ازیں بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے پنتالیس سالہ پروین بی بی اور بائیس سالہ عائشہ شہید ہوئی تھیں جن کو نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل رینجرز اظہر محمو دحیات اور کور کمانڈر گوجرانوالہ لیفٹیننٹ جنرل عامر عباسی نے سیالکوٹ کا دورہ کیا اور نماز جنازہ میں شرکت کی اور اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کی اور شہید ہونے والی خواتین کیلئے دعائے مغفرت کی ۔ ڈی جی رینجرز اظہر محمود حیات اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عامرعباسی نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال میں جا کر بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کی اور ان کیلئے دعائے صحت کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فورسز نے ورکنگ باو¿نڈری پر سیالکوٹ کے چپراڑ سیکٹر کے گاو¿ں کندن پور میں سول آبادی کو نشانہ بنایا۔آئی ایس پی آر کے مطابق گذشتہ رات سے جاری بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 2 خواتین شہید جبکہ 5 خواتین سمیت7شہری زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان رینجرز پنجاب نے بھارتی فوج کی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کی کئی چیک پوسٹیں تباہ کردی گئیں۔ پاکستان رینجرز پنجاب نے جواب میں بی ایس ایف کی چوکیوں کو نشانہ بنایا اور بھارتی فوج کی بندوقوں کو خاموش کرادیا۔ بھارت نے پاکستان کی جوابی کارروائی میں اپنے ایک فوجی کی ہلاکت اور کیپٹن سمیت متعدد اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔بھارتی فوج نے پاکستان پر فائرنگ میں پہل کا روایتی الزام عائد کرتے ہوئے کہا زخمی افسر کی شناخت مراٹھا لائٹ انفنٹری کے کیپٹن بنگوریہ کے طور پر ہوئی۔ اسے ائرلفٹ کرکے جموں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ بھارتی دفاعی ترجمان نے الزام لگایا پاکستان کی جانب سے پونچھ کے چکاںدا باغ علاقے میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی فوج کی چوکیوں کو نشانہ بناکر شدید فائرنگ کی گئی۔ ترجمان کے مطابق آر ایس پورہ اور سچیت گڑھ میں بھی پاکستان رینجرز نے سرحدی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں ۔پاکستان کی فائرنگ سے کئی چیک پوسٹیں تباہ ہوئی ہیں۔ بھارتی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں اصغر، راشد، نتاشا رشید، نسیم رشید، صائمہ رشید، صائمہ زاہد اور عائشہ عبدالرشید شامل ہیں جنہیں سی ایم ایچ کینٹ منتقل کردیا گیا۔ بھارتی فائرنگ وگولہ باری کے بعد شہری خواتین وبچوں اور مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے۔ دوسری جانب بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے ورکنگ باﺅنڈری کی طرف سے جنگ معاہدہ کی خلاف ورزی اور حواتین کی شہادت کی شدید مذمت کی گئی اور انہیں احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق ڈی جی برائے جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا۔ بیان میں بتایا گیا بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سے بھارتی فورسز نے بھاری مارٹر توپ خانے اور خودکارہتھیاروں سے ورکنگ باﺅنڈری کے سیالکوٹ سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنا رکھا ہے۔ گزشتہ برس ان خلاف ورزیوں کی تعداد1900 تک جا پہنچی تھی۔ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانا قابل افسوس اور تمام اقدار کے خلاف ہے۔ جنگ بندی کی یہ غیر معمولی خلاف ورزیاں خطہ کے امن کے لئے شدید خطرہ ہیں، ڈاکٹر فیصل نے بھارتی سفارتکار سے کہا جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائے اور بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو متاثرہ علاقوں تک رسائی دے۔ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ شہباز شریف نے کہا بھارتی جارحیت دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے۔ بھارتی جارحیت خطے میں پائیدار امن کیلئے خطرہ ہے۔ پاکستان کی بہادر مسلح افواج بھارتی فورسز کو منہ توڑ جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے پوری قوم پاکستان کی مسلح بہادر افواج کے ساتھ شبانہ بشانہ کھڑی ہے۔
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ داعش میں بھارتی شہری بھرتی ہو رہے ہیں۔امریکہ کے ساتھ کسی قسم کا تعاون معطل نہیں ہوا۔پاکستان مخالف اشتہارات کا معاملہ امریکہکے ساتھ اٹھایا ہے۔ طالبان وفد کی پاکستان آمد کی اطلاع نہیں۔ ترجمان نے ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے حوالے سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی تفصیلات سردست میڈیا کو نہیںبتائی جا سکتیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ سمیت کسی قسم کا تعاون معطل نہیں ہوا۔ دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ ہے۔ ہم نے القاعدہ کا خاتمہ کیا ہے القاعدہ کے نئے عہدیدار کا بھارت سے تعلق ہونا بھارت کے اندر بڑھتی انتہا پسندی کی نشانی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ بھارت پر بات نہیں کرنا چاہتا۔افغانستان میں پاکستانی شہریوں کو اغوا کر کے جاسوسی کے لیے این ڈی ایس دبا ڈال رہی ہے۔ داعش کی افغانستان میں موجودگی پر تمام ممالک بشمول روس نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔افغانستان میں داعش کی موجودگی میں اضافہ تشویشناک ہے۔ جس پر روس سمیت خطہ کے ملکوں کو تشویش ہے۔اسپیکر کادورہ پاک ایران اچھے تعلقات کا مظہر ہے۔افغانستان میں پاکستانی پروفیشنلز کا اغوا کرنا اور جاسوسی پر مجبور کرنا افسوسناک ہے۔معاملے کو افغان حکومت کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔تحریک طالبان اور جماعت احرار افغان سرزمین سے پاکستان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ افغان مسلح افواج کے سابق سربراہ کا افغان فورسز کی صلاحیت کے حوالے سے بیان باعث تشویش ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کی گذشتہ رات سے سیالکوٹ میں خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ جاری ہے۔ اسکی مذمت کرتے ہیں۔ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں بربریت جاری ہے اور اس کے نتیجے میں مزید کشمیریوں کی شہادت پر مذمت کرتے ہیں۔ایل او سی پر صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے۔ بھارت کی جانب سے مارٹر گولوں اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت کشمیر کی خراب صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر فائرنگ کر رہا ہے۔ سیکرٹر ی خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وفد کو بھارتی آرمی چیف کے غیر زمہ دارانہ بیان اور لائن آ ف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے معاملہ پر توجہ دلائی۔ پاکستان صورتحال کو خراب نہیں کرنا چاہتا مگر بھارتی رویہ خطرناک ہے اور کسی بھی مس ایڈونچر کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب نے دونوں ملکوں کے درمیان ویزا فیس اور ویزا کے سلسلے میں نرمی اور آسانی کے لیے اتفاق کیا ہے۔ ترجمان کی طرف سے امریکہ کے ساتھ انتیلیجنس تعاون معطل نہ ہونے کا بیان دے کر وزیر دفاع خرم دستگیر کے اس دعویٰ کی تردید کر دی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان نے امریکہ کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس تعاون معطل کر دیا ہے۔