قتل کا ملزم 13برس بعد بری‘ ماتحت عدلیہ کے ججوں کو تربیت کی ضرورت ہے: سپریم کورٹ
اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے قتل کے نامزد ملزم بابر علی کو 13 سال بعد ناکافی شواہد کی بنا پربری کرنے کا حکم جاری کردیا ہے ۔ جسٹس دوست محمد نے ماتحت عدلیہ کو اعلیٰ تربیت فراہم نہ کرنے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے قرار دیا کہ جب ڈی ایم جی اور سی ایس ایس کے افسران کو اعلیٰ تربیت دی جاتی ہے،مقابلے کے امتحان میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو کھانا کھانے اور گفتگو کے طریقے بھی سکھائے جاتے ہیں، فوج میں بھی اعلیٰ تربیت دینے کیلئے ادارے موجود ہیں، ماتحت عدالتوں کے ججوں کو کیوں تربیت نہیں دی جاری رہی؟ ماتحت عدلیہ کے جج صاحبان کو اعلیٰ تربیت کی ضرورت ہے، سو دیوانی مقدمات کا فیصلہ کرنے والے جج کو ترقی دیکر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لگا دیا جاتا ہے، سول جج کو کسی کی زندگی و موت کا فیصلہ کرنے کا اختیار دے دینا درست نہیں، جبکہ جسٹس آصف سعید خان کھو سہ نے کہا کہ مجسٹریٹ کو قانون شہادت کا بیان قلمبند کرنے اور شناخت پریڈ کا مکمل طریقہ سیکھنے تک کامیابی کی ڈگری نہیں ملنی چاہیے، مجسٹریٹ کی غلطیوں کے باعث ملزمان کو فائدہ ہوتا ہے۔