• news
  • image

عمران خان اور شیخ رشید کو مجلس قائمہ میں طلب کئے جانے کا امکان

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید کی جانب سے لاہور کے جلسہ پارلیمنٹ پر ’’لعنت‘‘ بھیجنے کے خلاف پوری پارلیمان سراپا احتجاج بن گئی۔ دوسری بار اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی تقریر کے موقع پر تحریک انصاف کے رکن ساجد احمد نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ پیپلزپارٹی نے کورم پورا رکھنے کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کیا۔ گنتی کروائی گئی۔ 5 منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں۔ جس کے بعدقائم مقام سپیکر نے کورم پورا ہونے کا اعلان کر دیا۔ دوبار پاکستان تحریک انصاف کو خفت اٹھانا پڑی۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے خطاب کے دوران پی ٹی آئی کے رکن امجد خان نیازی ان پر آوازیںکستے رہے تاہم خواجہ آصف نے ان پر توجہ نہ دی اور خطاب جاری رکھا۔ عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی جانب توہین پارلیمنٹ کے بیان پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے آج رولنگ دینے کا فیصلہ کر لیا۔ اس ضمن میں ایسے کسی اقدام سے نمٹنے قانون سازی کے حوالے سے قانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورت کی جارہی ہے۔ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے رکن امجد علی خان اور پیپلز پارٹی کے چیف وہپ اعجاز جاکھرانی کے درمیان بھی شدید جھڑپ ہوئی۔ پی ٹی آئی کے رکن غلام سرور خان نے خواجہ آصف کی تقریر کے دوران مداخلت کرنے کی کوشش کی تو خواجہ محمد آصف کے ساتھ بیٹھے عابد شیر علی نے کہا کہ ’’آرام سے بیٹھو عمران خان نے آپ پر بھی لعنت بھجوائی ہے‘‘۔ قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی کی پارلیمنٹ کو گالیاں دینے کے خلاف مذمتی قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کو گالیاں دینے پر عمران خان اور شیخ رشید احمد کے خلاف کارروائی کیلئے قائمہ کمیٹی استحقاق میں طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا، سمن پر وہ مجلس قائمہ میں پیش نہ ہوں تو انھیں گرفتار کر کے مجلس قائمہ میں لایا جائے، پارلیمانی جماعتوں نے واضح کیا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان ضرور استعفے دے دیں،کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ تاریخ میں اس سے بڑی بے شرمی، بے حیائی نہیں دیکھی جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں، پیپلزپارٹی نے بھی عمران خان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، گالیاں دینے والوں کے خلاف دھواں دھار تقاریر کی دوران تحریک انصاف کے ارکان بھی ایوان بھی موجود تھے پیپلزپارٹی کے رہنما اعجاز حسین جاکھرانی نے کہا کہ فوری طور پر پارلیمنٹ کو گالیاں دینے والوں کے خلاف مشترکہ تحریک استحقاق لائی جائے۔ 2014ء میں بھی ہم نے پارلیمنٹ کا دفاع کیا مگر نوازشریف نے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی، اس لئے یہ نوبت آئی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ کل لاہور کے جلسے میں ایک تانگہ پارٹی کے سربراہ نے پارلیمنٹ کو برا بھلا کہا۔ وہ ایسے بکواس کرتا رہتا ہے،اس کی بات کی کوئی اہمیت نہیں۔ ہم کل لاہور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کیلئے انصاف مانگنے گئے تھے۔ پارلیمنٹ کیلئے گالیاں سننے نہیں گئے تھے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ڈی چوک دھرنا کے موقع پر بھی استعفوں کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کے ارکان گھٹنے کے بل چل کر ایوان میں آ گئے مراعات اور تنخواہیں وصول کیں، بے شرمی سے آ کر بیٹھ گئے۔ شیخ صلاح الدین نے کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید احمد نے پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ لاہور جلسہ سے چہرے بے نقاب ہو گئے کہ وہ پارلیمانی نظام پر یقین نہیں رکھتے۔ بے ضمیر بے شرم بے حیا لوگ وہ ہوتے ہیں جو جہاں سے کھاتے ہیں اسی کو گالی دیتے ہیں۔ ۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے زور دار تقریر کی اور میلہ لوٹ لیا پارلیمنٹ عوام زندہ باد کا نعرہ لگایا۔
ڈائری

epaper

ای پیپر-دی نیشن