بچوں سے زیادتی ، قتل کے واقعات، قومی اسمبلی کی 10 رکنی کمیٹی تشکیل
اسلام آباد ( وقائع نگار) قومی اسمبلی نے زینب سمیت بچوں کے ساتھ زیادتی اورقتل کے واقعات پر دس رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جوبچوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی کو مزید موثربنانے کے ساتھ ساتھ روک تھام کیلئے اپنی تجاویز ایک ماہ میں رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی سپیکرنے مبینہ ماورائے عدالت قتل ہونے والے نقیب محسود سمیت کراچی کے لاپتہ افراد کے حوالے سے رپورٹ ایک ہفتے میں مانگ لی ہے، وزارت انسانی حقوق نے دوسال میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ پیش کی جس میں 514 واقعات کے ساتھ پنجاب سرفہرست ہے جبکہ سندھ میں 255 ،وفاقی دارلحکومت میں207 ، خیبرپی کے میں 185 اور بلوچستان میں 42 واقعات رپورٹ ہوئے ، فاٹا سے رکن اسمبلی شاہ جی گل آفریدی نے نقیب محسود کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ کراچی میں قتل ہونے والے نقیب اللہ محسود کے پاس فوج سے کلیئرنس کے بعد حاصل ہونے والا وطن کارڈ تھا کراچی میں قبائلیوں کے ساتھ ہونے والے واقعات کی رپورٹ دی جائے ، ایم کیوایم کے رکن اسمبلی خواجہ سہیل نے کراچی میں لاپتہ ہونے والوں کی تفصیلات کا مطالبہ کیا جس پراسپیکر نے دونوں معاملات پروزارت انسانی حقوق کوآئندہ ہفتے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کیں، ایوان میں ڈپٹی سپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے ایم این اے مراد سعید کو بولنے کی اجازت نہ دی جس پرتحریک انصاف کے ارکان نے لعنت لعنت کی نعرے بازی شروع کردی پرڈپٹی سپیکرنے پی ٹی آئی ارکان کے ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان زیریں کا اجلاس پیرکی شام تک کیلئے ملتوی کردیا ہے۔ وزیر مملکت برائے توانائی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ جس فیڈر پر لائن لاسز 10 فیصد سے زیادہ ہوں گے وہاں پر لوڈشیڈنگ ہوگی‘ بجلی کے بقایا جات آسان شرائط پر ماہانہ اقساط پر ادا کرنے کی سہولت دی جاسکتی ہے تاہم بقایا جات معاف نہیں ہو سکتے۔ قومی اسمبلی میں ممتاز سائنسدان ڈاکٹر اشفاق‘ منو بھائی‘ کوئٹہ میں شہید ہونے والے پولیو ورکرز کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔