خیبر پی کے اسمبلی: نقیب اللہ قتل کی تحقیقات‘ عاصمہ‘ زینب کے مجرموں کو پھانسی کی قراردادیں منظور
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے خیبر پی کے مثالی پولیس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مردان واقعہ میں پولیس تمام حقائق چھپا رہی ہے۔ پیپلزپارٹی کی خاتون رکن اسمبلی نگہت اورکزئی نے ایوان کو بتایا کہ مردان پولیس کے ذمہ دار افسران ڈی آئی جی اور ڈی پی او مردان چار سالہ بچی عاصمہ کیس میں تمام حقائق کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک طرف صوبائی حکومت ملک کے دوسرے حصوں میں میں خیبر کے پی پولیس کی تعریفیں کرتی ہیںجبکہ حقیقت یہ ہے کہ پولیس عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہیں۔ ایوان میں حکومتی عدم دلچسپی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپوزیشن ارکان نے پانچ قراردادیںمنظور کر لیں۔ جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی زیرصدارت شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے مسلسل پانچ قراردادیں ایوان میں پیش کیں۔ قراردادوں میں کراچی میں نقیب اللہ محسود کی ماورائے عدالت قتل کیس کی تحقیقات اور عاصمہ اور زینب کے مجرموں کو سرعام پھانسی کی سزادینے سے متعلق پانچ قراردادیں متفقہ طورپر منظور کی گئیں۔