امریکہ اشتعال انگیزی سے باز رہے، سمندری حدود میں داخلے کی کوشش پر کارروارئی کرینگے: چین
بیجنگ (آئی این پی+ آن لائن) امریکی جنگی جہاز جنوبی چینی سمندر کے جزیرے ہوانگ یان کے پانیوں میں داخل ہوئے تو چین اپنی قومی خودمختاری کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کرے گا، امریکہ فوری طور پر اپنی غلطی کا ازالہ کرے اور اس قسم کی اشتعال انگیزی سے باز آجائے تا کہ چین امریکہ تعلقات علاقائی امن اور سلامتی کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ امریکی یو ایس ایس ہوپر، گائیڈڈ میزائل بردار تباہ کن جہاز چینی حکومت کی اجازت کے بغیر چینی جزیرے کے 12 ناٹیکل میل کے اندرسمندری پانی میں رہا۔ یہ بات چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کھانگ نے ذرائع ابلاغ کے سوال کے ایک جواب میں کہی۔ امریکی بحری جہازوں نے چینی خودمختاری اور اس کے سلامتی کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے اور وہ چینی جہازوں اور وہاں کام کرنے والے عملے کیلئے ایک بڑے خطرے کا سبب بن گیا ہے۔ چین نے امریکی ایڈمرل کے ایک تنقیدی بیان پر کہا ہے کہ امریکا کودوسرے ممالک کے بارے میں بات کرنے سے باز رہنا چاہیے۔ چینی وزارتِ خارجہ نے امریکی کمانڈر برائے یو ایس پیسفک کمانڈ ایڈمرل ہیری ہیرس کے اس بیان پر اپنا ردِ عمل ظاہر کیا ہے جس میں انہوں نے اپنی طرف سے آسیان کے تین اہم ممالک کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ساؤتھ چائنا سی پر ان کا بھی حق ہے۔ اس تناظر میں ایڈمرل ہیری ہیرس نے کہا تھا کہ ’چین انڈوپاک خطے میں ایک ایسی ارتقائی قوت ہے جو انتشار‘ کی وجہ بن رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے نئی دہلی کے دورے پر ایک پینل ملاقات کے دوران کہی تھی۔ ان کے ساتھ بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل سنیل لانبا نے بھی کہا تھا کہ ’چین علاقے میں انتشار کا باعث بننے والی قوت ہے جس میں قوت اور اعتماد کی کمی بھی ہے‘۔ لیو کینگ نے کہا کہ اس سے قبل چین نے ان تین ممالک کا کوئی مؤقف نہیں سنا لیکن اب وہ (امریکی) اس بارے میں کہہ رہے ہیں اور امریکہ کو ان ممالک کے بارے میں نہیں بولنا چاہیے۔ ہم اربوں ڈالر سے شروع ہونے والے بیلٹ اینڈ روڈ انشی ایٹو (بی آر آئی) کے ذریعے روابط کو بہتر بنانا چاہتے ہیں ہے اگر کوئی سمجھتا ہے کہ یہ قدم تباہ کن ہے تو ہم ان ممالک سے اس بارے میں خود براہِ راست بات کرسکتے ہیں‘۔