• news

ورلڈ الیون نے ہاکی سیریز، پاکستانیوں کے دل جیت لئے

لاہور (سپورٹس رپورٹر) ورلڈ ہاکی الیون نے دوستی ہاکی سیریز ایک صفر سے جیت لی، سیریز کا دوسرا اور آخری میچ تین تین گول سے برابر رہا۔ نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں ہونے والے میچ کے پہلے کوارٹر میں کوئی ٹیم گول کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی، دوسرے کوارٹر میں پاکستانی ٹیم کو 4 پنالٹی کارنرز سمیت گول کرنے کے متعدد مواقع میسر آئے لیکن فاروڈز کی جلد بازی کی بدولت کوئی کامیابی نہ مل سکی، دوسرے کوارٹر کے اختتامی لمحات میں ورلڈ الیون نے عمدہ موو بنائی اور روڈرک نے گیند کو جال کے اندر پھینک کر اپنی ٹیم کو سبقت دلا دی۔ ہاف ٹائم کے بعد تیسرے کوارٹر میں کھیل میں تیزی دیکھنے میں آئی۔ ورلڈ الیون کی طرف سے ریکرز نے گول کر کے سکور دو صفر کر دیا تاہم پاکستان ٹیم نے رضوان علی اور عدیل لطیف کے گولز کی بدولت مقابلہ دو دو گول سے برابر کر دیا۔ چوتھے کوارٹر میں دونوں ٹیمیں ایک ایک گول کرنے میں کامیاب رہیں، ورلڈالیون کی طرف سے ایسکرئے اور پاکستان کی جانب سے نوید عالم نے گول کئے۔ واضح رہے کہ ورلڈ الیون نے پاکستان کے ساتھ پہلا میچ کراچی میں کھیلا تھا جس میں مہمان ٹیم سے کامیاب رہی تھی، دوسرا میچ برابر ہونے کے بعد ورلڈ الیون نے دوستی سیریز کی ٹرافی اپنے نام کر لی ہے۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر بین الاصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ تھے جنہوں نے فاتح ٹیم کے کپتان کو ٹرافی دی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈئر (ر) خالد سجادکھوکھر کی جانب سے مہمان خصوصی کو یادگاری شیلڈ دی۔ ورلڈ الیون کے کھلاڑیوںنے کہا ہے کہ پاکستان ہاکی کا گھر ہے اور یہ کھیل یہاں کے عوام کے دلوں میں بستا ہے۔ورلڈ الیون کے ہاکی پلیئر دوسرے میچ سے قبل شاندار استقبال کیا گیا اور کھلاڑیوں کے اعزاز میں شاندار ظہرانہ بھی دیا گیا۔ ورلڈ الیون کے کپتان روڈرک کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی کا گھر ہے، یہاں اس کھیل کو دوبارہ بحال کرنے آئے ہیں۔کپتان ورلڈ الیون نے کہا کہ ہاکی کا کھیل پاکستانی عوام کے دل میں بستا ہے۔میچ کے بعد انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہاکی کا فروغ اولین ترجیع ہے ‘شائقین کا کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ پاکستان کھیلوں کے لئے محفوظ ملک ہے ‘دنیا کے تمام ممالک سے کہیں گے کہ وہ اپنی ٹیموں کو کھیلنے کیلئے پاکستان بھیجیں ۔ ورلڈ الیون کا ہر کھلاڑی اپنی ملک کی فیڈریشن کو قائل کرے گا کہ وہ اپنی اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجیں ۔ ہم نے اپنے حصے کا کام کر دیا ہے ۔ دنیا کو بتا دیا کہ یہاں کھیلوں کو کوئی خطرہ نہیں ۔ورلڈ الیون نے تمام کھلاڑیوں نے میچ کے بعد ہاتھ اٹھا کرک شائقین کے نعروں کا جواب دیا اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا ۔

ای پیپر-دی نیشن