سیز فائر معاہدہ پر پابندی کو کمزوری نہ سمجھیں‘ مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائیگا: آرمی چیف
سیالکوٹ(نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری لائن کا دورہ کیا۔مقامی کمانڈروں نے بھارتی جنگ کے آگ کی خلاف ورزیوں کے بارے میں چیف آف آرمی سٹاف کو لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈ لائن پر شہری آبادی کو نشانہ بنائے جانے پر بریفنگ دی۔ آرمی چیف نے اپنے غیر فوجیانہ اہداف اور فوجیوں کے اعلیٰ اخلاق اور شہریوں کو اپنے فوجیوں کے مؤثر اور ذمہ دار جواب کی تعریف کی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے سول حفاظتی اقدامات کیلئے ہدایت کی جس میں سول آبادی کیلئے زیادہ تر کمیونٹی شیل تحفظ پناہ گزینوں کی تعمیر شامل ہے۔ انہوں نے بھارتی بمباری کے خلاف مقامی باشندوں کے حوصلہ کی بھی تعریف کی۔انہوں نے کہا ہم 2003 کے سیز فائر معاہدے کے پابند ہیں لیکن بھارت کی طرف سے کی جانے والی جارحیت کا بھرپور انداز میں جواب دیا جائے گا۔ بعد ازاں چیف آف آرمی سٹاف نے سی ایم ایچ سیالکوٹ کا دورہ کیا اور حالیہ دنوں میں بھارتی گولہ باری سے زخمی ہو نے والے شہریوں کی عیادت کی۔کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل نادی رضا اور کور کمانڈر گوجرانوالہ لیفٹیننٹ جنرل عامر عباسی بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔ مزید براں سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن کے چپراڑ‘ سجیت گڑھ سیکٹروں پر جاری بھارتی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے تین خواتین سمیت چار شہری زخمی ہو گئے۔ پنجاب رینجرز نے بھارتی فائرنگ و گولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے رات کو بجوات‘ چپراڑ‘ باجرہ گڑھی‘ہرپال اور چاروا سیکٹروں پر ورکنگ بائونڈری لائن پر چناب رینجرز کی چوکیوں کے علاوہ پاکستانی دیہاتوں کو نشانہ بنایا اور بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کی اور درجنوں کی تعداد میں مارٹر گولے برسائے جو لوگوں کے گھروں اور دیگر املاک کے علاوہ کھیتوں میں گرے۔ بھارتی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری سے پاکستانی دیہات کرلوپ کی پچاس سالہ سفواں بی بی‘ 25 سالہ تنزیلہ‘ 35 سالہ آسیہ بی بی اور اٹھارہ سالہ ذیشان ذوالفقار زخمی ہوئے جنہیں سی ایم ایچ کینٹ منتقل کر دیا گیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی ایس پی آر کا کہنا ہے جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارتی اشتعال انگیز فائرنگ کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے پر جوانوں کو سراہا اور جوانوں، شہریوں کے بلند حوصلے کی تعریف کی۔ انہوں نے ایل او سی پر حفاظتی اقدامات مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی اور شہری آبادی کیلئے حفاظتی شیلڈ کی تعمیر کی بھی ہدایت کی۔ آرمی چیف کو بھارتی سیزفائر کی خلاف ورزیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی پابندی کے ہمارے عزم کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ بھارتی جارحیت یا کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ سول آبادی کے تحفظ کیلئے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔
اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر) لائن آف کنٹرول جیر کوٹ آزادکشمیر میں فوجی افسروں‘ جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع خرم دستگیر نے کہا پاکستان دشمن کی جارحیت کو روکے گا اور اپنے شدید ردعمل کا مظاہرہ کرے گا۔ ہمارے سپاہیوں اور شہریوں کی قربانیوں نے قوم کو مضبوط بنایا اور ہر قیمت پر آزادی کا دفاع کیا ہے۔ پاکستان کشمیریوں کی آزادی اور حق خودارادیت کیلئے اپنی سیاسی‘ سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ وفاقی وزیر نے فوجیوں کی اہلیت اور عزم کو سراہا اور کہا پاکستانی قوم ہر فوجی کے پیچھے کھڑی ہے جو اپنی سرحدوں کا دفاع کرتا ہے۔ وفاقی وزیر نے 2017ء میں بھارت کی جانب سے بار بار شہریوں پر تشدد اور سیزفائر کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ نے وزیردفاع کو لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر تفصیلات بتائیں کہ 2017ء میں بھارت کی سیز فائر کے خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پاک آرمی کے پیشہ ورانہ ردعمل اور طاقت میں اضافہ ہوا ہے اور ان علاقوں میں پاک فوج نے سماجی شراکت میں حصہ لیا۔ کمانڈر 10 کور نے وفاقی وزیر کو لائن آف کنٹرول کے تمام بڑے سیکٹرز کے بارے میں تفصیلی طورپر بتایا اور چیرکوٹ میں ان کے ہمراہ رہے۔