خیبرپی کے اسمبلی‘ پی ٹی آئی ارکان نے بھی پارلیمنٹ پر لعنت بھیج دی: سندھ اسمبلی‘ عمران‘ شیخ رشید کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
کراچی(نیوز ایجنسیاں) سندھ اسمبلی نے عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف قرارداد مذمت منظور کر لی۔ یہ قرارداد عمران خان اور شیخ رشید کے پارلیمنٹ کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس پر منظور کی گئی۔ قرارداد پیپلز پارٹی کی خاتون رکن غزالہ سیال اور ایم کیو ایم کے رکن ظفر کمالی نے پیش کی تھی۔ قرارداد میں عمران خان اور شیخ رشید کے پارلیمنٹ کے بارے میں ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قوم سے سرعام معافی مانگیں۔ سندھ اسمبلی کے ایوان میں ’’عمران خان پر لعنت۔ بے شمار‘‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان خرم شیر زمان ، ثمر علی خان اور ڈاکٹر سیما ضیاء نے بولنے کی کوشش کی تو سپیکر آغا سراج درانی نے ان سے کہا کہ کیا وہ عمران خان کی طرف سے پارلیمنٹ پر لعنت کی حمایت کریں گے۔ اگر وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں تو انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سپیکر نے ان کے مائیک بھی نہیں کھلنے دیئے۔ قرارداد پر خطاب میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان نے عمران خان اور شیخ رشید کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق انہیں تاحیات نااہل قرار دینے اور ان کی سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ غزالہ سیال نے کہا کہ قوم آئندہ ایسے لوگوں کو ووٹ نہیں دے گی۔ پارلیمنٹ کو گالی دینے والا پارلیمنٹ سے وزیر اعظم کیسے بنے گا۔ خیبرپی کے میں عمران خان کی حکومت ہے۔ عمران خان نے خیبرپی کے اسمبلی کو بھی گالی دی ہے۔ قرار داد کے دوسرے محرک ڈاکٹر ظفر احمد خان کمالی نے کہا کہ عمران خان ہمیشہ پارلیمنٹ کی توہین کرتے ہیں۔ وہ پارلیمنٹ سے تنخواہ اور مراعات بھی لیتے ہیں۔ عمران خان اور شیخ رشید دونوں بدتمیز آدمی ہیں۔ دونوں کے بیانات ان کی جہالت کا ثبوت ہیں۔ صوبائی وزیر فیاض بٹ نے کہاکہ عمران خان رات کو کوکا کولا پی کر صبح میں الٹا سیدھا بولتے ہیں۔عمران خان خدانخواستہ وزیراعظم بن تو وہ ملک کوکہاں لے کر جائیں گے۔ لگتا ہے ان کا دماغ خراب ہوگیا ہے۔انہیں علاج کی ضرورت ہے۔ وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد علی پتافی نے کہا کہ عمران خان کو شرم آنی چاہئے۔ عوام کو چاہئے کہ وہ ایسے لوگوں کو جوتے ماریں۔ عمران نے اپنی مرشد کا گھر تباہ کر دیا ہے۔ میں عمران خان پر 20 کروڑ لعنتیں بھیجتا ہوں۔ ایم کیو ایم کے رکن صابر قائم خانی نے کہا کہ عمران خان کی تربیت میں کوئی خامی ہے۔ پہلے پیر مرید کو لے جاتے تھے ، عمران اپنی پیرنی کو ہی لے اڑے۔ ایم کیو ایم کے رکن سید وقار حسین شاہ نے کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید کے ریمارکس شرمناک ہیں۔ سپریم کورٹ عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف ازخود نوٹس لے جب یہ ووٹ مانگنے جائیں تو لوگ ان پر لعنت کریں گے۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہاکہ عمران خان اور شیخ رشید نے ایک مقدس ادارے کی توہین کی ہے۔ عمران خان اور شیخ رشید پارلیمنٹ کو چھوڑ کر کوئی اور کاروبار کریں۔اسپیکر آغا سراج درانی نے کہاکہ عمران خان اور شیخ رشید کی طرف سے پارلیمنٹ کی توہین پر بہت دکھ ہوا ہے۔ انہیں شرم آنی چاہئے۔ پیپلز پارٹی کے رکن تیمور تالپور نے کہا کہ عمران خان کی ذاتی زندگی کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے۔ میں سندھ اسمبلی کی طرف سے عمران خان پر لعنت بھیجتا ہوں۔ تیمور تالپور نے ’’عمران خان پر لعنت ‘‘کا نعرہ لگایا اور ایوان سے ’’بے شمار ‘‘کی آواز آئی۔ ایم کیو ایم کے رکن کامران اختر نے کہاکہ عمران اور شیخ رشید میں کوئی غیرت ہے تو پارلیمنٹ کی تمام مراعات واپس کریں۔ وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ ملک کو نقصان آمروں نے پہنچایا ہے ، پارلیمنٹ نے نہیں۔ عمران خان اور شیخ رشید کی آمریت نواز ذہنیت ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ عمران خان کا اندر بول رہا ہے اگر ایک نااہل اور کرپٹ آدمی کے جہاز میں سفر کرکے عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ ساری دنیا کو گالی دے سکتے ہیں تو انہیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ علاوہ ازیں جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف مذمتی قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں کی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ؒگزشتہ اور رواں سال کے پولیس مقابلوں کی تحقیقات کرائی جائے اور ثناء اللہ عباسی جیسے ایماندار افسر سے پولیس مقابلوں کی انکوائری کرائی جائے۔
پشاور(بیورو رپورٹ)خیبر پی کے اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان نے عمران خان کے الفاظ کی تائید کرتے ہوئے اسمبلی کے فلور پر پارلیمنٹ پر لعنت بھیج دی جس پر اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا جس سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا، کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی، مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگ زیب نلوٹھا نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والے الفاظ کے خلاف دیگر اسمبلیوں کی طرح کے پی اسمبلی میں بھی مذمتی قرارداد کی اجازت دی جائے، جس پر سپیکر نے تحریک انصاف کے زرگل خان کو جواب دینے کے لئے فلور دیا تو انہوں نے بھی اپنے قائد کے الفاظ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی پارلیمنٹ پر میں بھی لعنت بھیجتا ہوں جو پارلیمنٹ ایک ناہل شخص کو پارٹی کا سربراہ بننے کی اجازت دیتی ہے جس پر اپویشن ارکان نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سپیکر ڈیسک کا گھیرائو کرتے ہوئے ’’گو عمران گو ‘‘کے نعرے لگائے اور سپیکر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان الفاظ کو حذف کیا جائے اور ایوان سے معافی مانگیں۔ مسلم لیگ ن ،جے یوآئی،پیپلزپارٹی اور قومی وطن پارٹی کے اراکین اسمبلی تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کے خلاف بولنے لگے اپوزیشن اراکین نے سپیکرکے ڈیسک کاگھیرائوکیا اورعمران خان سمیت صوبائی اسمبلی کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اس موقع پر جے یوآئی کے محمودبیٹنی نے کہاکہ اس ایوان میں بیٹھ کر اسی ایوان پر جولعنت بھیجتے ہیں اس کی مثال ایسی ہے کہ جس تالی میں کھائے اسی میں چھید کرے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں کان پڑی آوازسنائی نہیں دے رہی تھی سپیکر نے بعدازاں ایوان کے متعلق زرگل کے الفاظ کو کارروائی سے حذف کیا جسکے بعدسپیکر نے اجلاس کو 12 فروری تک کیلئے ملتوی کردیا۔