ہائوسنگ سوسائٹیوں میں غیر قانونی گیٹس کیوں؟
مکرمی! آپ کے موقر روز نامے کی وساطت سے چیف جسٹس پاکستان سے عوامی مفاد عامہ میں اپیل کرتا ہوں کہ لاہور سمیت پورے ملک میں سرکاری و نجی ہائوسنگ کالونیوں میں نصب غیر قانونی گیٹ نصب کرنے اپنے گھروں کی حد سے باہر سرکاری زمین پر باڑ لگا کر قبضہ کرنے کا بھی از خود نوٹس لیں۔ حکومتی ، سرکاری اور با اثر افراد کس حیثیت میں گھروں کے باہر رکاوٹیں کھڑی کر کے عوام الناس کا راستہ روک رہے ہیں سکیورٹی اہلکاروں کے نام پر عوام کو خوفزدہ کر رہے ہیں۔ لاہور تجاوزات کے نرغے میں آ چکا ہے مال روڈ، جیل روڈ کے سوا تمام شراہراہوں کے فٹ پاتھ سمیت سڑکوں کے اوپر تاجروں، دکانداروں نے تجاوزات قائم کر رکھی ہیں ضلعی انتظامیہ کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے ہائوسنگ سوسائٹیوں میں شہریوں نے از خود سکیورٹی کی بنا پر گیٹس لگا دیئے ہیں۔ LDAمیٹرو پولیٹن کارپوریشن ، ٹائون انتظامیہ دکھاوے کا اپریشن تجاوزات کے خلاف کرتے ہیں اگلے دن پورے شان و شوکت سے تجاوزات موجود ہوتی ہیں بڑی مارکیٹوں ، بازاروں سے اب پیدل گذرنا بھی محال ہو چکا ہے، نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں میں رہائشیوں نے گرین بیلٹ پر چار دیواری کر کے ذاتی لان و گاڑی پارک کرنے کیلئے گیراج بنا لئے ہیں۔ کراچی میں شہریوں کو پینے کے پانی کی فراہمی پر عدلیہ کی زیر نگرانی ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو موثر کام کر رہی ہے تجاوزات ، ہائوسنگ سوسائٹیوں سے غیر قانونی گیٹس کے خاتمہ کیلئے بھی عدلیہ کے ججز پر مشتمل کمیٹی بنا ئی جائے جس میں تمام اداروں کے سٹیک ہولڈرز، عوامی نمائندے شامل ہوں تا کہ میرا شہر اپنی اصلی حالت میں دکھائی دے اس کا حسن بحال ہو۔ (چوہدری فرحان شوکت ہنجرا )