• news
  • image

اللہ والے لوگ

اتوار کو شیخ صاحب آئے بہت تپے ہوئے تھے۔ حال احوال پوچھا تو بولے یار! ہماری اخلاقیات کو کیا ہو گیا؟ نہ جانے ہمارا کیا بنے گا؟ بیٹے کے لئے کل شاپنگ مال سے قمیض لایا تھا۔ گھر آ کر ٹرائی کی، تو بازو چھوٹے نکلے۔ واپس لے کر گیا تو دکاندار نے یہ کہہ کر تبدیل کرنے سے انکار کر دیا کہ پیکنگ کھل جانے کے بعد مال واپس نہیں کرتے۔ شیخ صاحب اپنی بپتا سنا رہے تھے، اور میرا دھیان ریاست مدینہ کی جانب چلا گیا جہاں اللہ کے نبیؐ نے کاروباریوں کی کچھ ایسی تربیت کی کہ بیچنے والے اور خریدنے والے بڑھ چڑھ کر ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرتے تھے۔ دکاندار گاہک سے کہتا کہ سودا خرید کر آپ نے مجھ پر احسان کیا۔ تمہاری رقم میرے پاس امانت ہے۔ مال پسند نہ آئے، تو جب چاہو، واپس کرکے قیمت لیتے جانا۔

ریاض احمد سید…… سفارت نامہ

ریاض احمد سید…… سفارت نامہ

epaper

ای پیپر-دی نیشن