قطر نے ترک فوج کے شام میں آپریشن کی حمایت کر دی‘ امریکہ کرد ملیشیا کو اسلحہ دیتا ہے: ترجمان اردگان
دمشق‘ انقرہ (نوائے وقت رپورٹ/نیوز ایجنسیاں) ترکی کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ شام کے شمال میں کرد اہداف پر حملوں کے تیسرے روز اْس کا پہلا فوجی مارا گیا۔ ترکی نے شام میں مزید 11 کرد مورچوں کو تباہ کر دیا۔ ترکی نے کہا کرد ملیشیا کو امریکہ مسلح کر رہا ہے۔ قطر نے ترک فوج کے شام میں کردوں کے خلاف جاری آپریشن کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ دمشق پر مارٹر گولوں سے حملہ میں 9 شہری ہلاک اور 21 زخمی ہو گئے، ادھر کرد شامی لیڈروں نے شہریوں پر زور دیا ہے عفرین کے دفاع کیلئے وہ ہتھیار اٹھا لیں تاکہ ترک فوج کے حملے کا مقابلہ کیا جائے۔ امریکی وزیر دفاع ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ ترکی فوجی آپریشن میں احتیاط برتے ،ترک صدر اور دیگر نے فوجی کی نمازہ جنازہ میں شرکت کی۔ اردگان کے ترجمان نے پھرامریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں کرد ملیشیا وائی پی جی کی حمایت ختم کردے اور اسلحہ نہ دے۔ جبکہ ترکی نے شام میں کرد ملیشیا کے خلاف کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔ صدر رجب طیب اردگان کے ترجمان نے انٹرویو میں کہا کہ کرد ملیشیا شام کے عفرین کے علاقے میں ترکی افواج کے حملے کے جواب میں امریکی اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔ ترکی وائی پی جی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم گردانتا ہے جوکہ ترکی میں کرد علاقے میں برسرپیکار باغی گروپ کردستان ورکرز پارٹی سے منسلک ہے۔ صدارتی ترجمان ابراہیم خلد نے کلن نے بتایا کہ ہم اپنی شامی سرحد پر باغیوں کی حامی ریاستی ڈھانچہ ہرگز نہیں چاہتے۔ ہفتے کو ترکی کے حملے کے بعد سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ عفرین کے علاقے سے انخلا چاہتے ہیں جبکہ حملے کے بعد سے 70 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔