ہوا سے بجلی بنانے کے 28 منصوبے جاری، 15 مکمل، رواں برس پیداوار شروع ہو گی: عابد شیر
اسلام آباد (اے پی پی) وزیر مملکت برائے توانائی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے 28 منصوبوں پر کام کا آغاز کیا، 15 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں باقی بھی اسی سال پیداوار شروع کر دیں گے۔ بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر میر کبیر، طاہر حسین مشہدی اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت گرین انرجی کے لئے کام کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر توانائی ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی، اپ فرنٹ ٹیرف کی بجائے مسابقتی بولی کے ذریعے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ وزیر مملکت برائے توانائی (پٹرولیم ڈویژن) جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایل این جی کی درآمد کے لئے آذربائیجان کے ساتھ بین الاقوامی معاہدے پر دستخط کئے ہیں، بحری جہازوں کے ذریعے ایل این جی درآمد کی جائے گی۔ وزیر مملکت برائے توانائی (پٹرولیم ڈویژن) جام کمال خان نے کہا ہے کہ سینڈیک کاپر گولڈ پراجیکٹ میں منافع کے لحاظ سے پاکستان کا حصہ 50 فیصد ہے۔ منافع کی رقم سے 60 فیصد بلوچستان کے لئے مختص ہے۔ صوبائی حکومتیں خودمختار ہیں، قدرتی وسائل کی تلاش کے لئے کسی کمپنی کو بھی ٹھیکہ دے سکتی ہیں۔ سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ پچھلے چار سال کے دوران سوئی سدرن گیس کمپنی نے کیپٹو پاور پلانٹس کو 13 کنکشن جاری کئے۔ حکومت نے سینٹ کو آگاہ کیا کہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران 605 پاکستانی دوران حج فوت ہوئے، سب سے زیادہ پاکستانی سال 2015 میں حج کے دوران فوت ہوئے، سال 2013 میں 96 پاکستانی دوران حج فوت ہو ئے سال 2014 میں 87 پاکستانی 189 پاکستانی سال 2015 میں ، 2016 میں 86 پاکستانی جبکہ147 پاکستانی سال 2017 میں حج کے دوران فوت ہوئے ،کسی بھی فوت ہونے والے حاجی کی میت کو پاکستان نہیں لایا گیا،ایوان صدر کے بجٹ اور اخراجات کے حوالے حکومت نے بتایا کہ 2008سے2013 تک ایوان صدر کے لئے 2 ارب 40 کروڑ سے زیادہ بجٹ مختص کیا گیا،2013 سے 2017 تک ایوان صدر نے 3 ارب 42 کروڑ روپے سے زیادہ کے اخراجات کئے گئے ایوان صدر نے 2013 سے 2017 تک سفری اخراجات کی مد میں 4 کروڑ 20 لاکھ سے زائد خرچ کئے، ایندھن کے اخراجات کی مد میں 9 کروڑ 70 لاکھ سے زائد کے اخراجات کئے گئے۔