مقدمات کو مصالحانہ انداز میں نمٹانے کیلئے مسودہ قانون کی حتمی منظوری سے پہلے تجاویز طلب
لاہور(وقائع نگار خصوصی)پنجاب کی عدالتوں میں زیر التواء لاکھوں مقدمات کو مصالحانہ انداز سے نمٹانے کے لئے بنائے گئے مسودہ قانون کی حتمی منظوری سے قبل تجاویز اور سفارشات طلب کر لی گئیں۔صوبائی وزارت قانون نے متبادل مصالحتی قانون سال 2018 کے مسودہ قانون کو زیر غور لانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ کی رولز کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے۔جسٹس امین الدین خان، جسٹس شاہد کریم، جسٹس شمس محمود مرزا، جسٹس طارق عباسی اور قانون دان میاں ظفراقبال کلانوری رولز کمیٹی میں شامل ہیں۔ رولز کمیٹی کے ممبر اور مسودہ قانون کے خالق میاں ظفر اقبال کلانوری نے بتایا ہے کہ متبادل مصالحتی قانون سال 2018 کے مسودہ قانون کولاہور ہائیکورٹ کی رولز کمیٹی کے آج ہونیوالے اجلاس میں زیر غورلایا جائے گا۔ زیر التواء سول، فیملی، اور کاروباری لین دین کے مقدمات کے علاوہ دس سال تک سزاء کے حامل قابل تصفیہ مقدمات کو مصالحانہ انداز سے نمٹانے کے لئے مسودہ قانون میں سفارشات مرتب کی گئی ہیں تاکہ لاکھوں زیر التواء مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جا سکے۔ وزارت قانون پنجاب نے فوجداری نوعیت کے تصفیہ طلب مقدمات کو مسودہ قانون میں شامل کرنے پر اعتراض کیا ہے جسے آج رولز کمیٹی میں زیر غور لایا جائے اور مزید تجاویز طلب کی جائیں گی۔