زینب کیس میں ابہام پیدا کرنا تفتیش پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہے: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کی زیرصدارت کابینہ کی سب کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس ہوا۔ شہبازشریف نے کہا کہ سانحہ قصور میں سوفیصد حقائق پر مبنی انوسٹی گیشن یقینی بنائی جائے گی۔ جے آئی ٹی پروفیشنل انداز میں تفتیش کر رہی ہے۔ جے آئی ٹی کی تفتیش میں غلطی اور کوتاہی کا احتمال ہرگز نہیں ہونا چاہئے۔ تفتیش میں بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جائے۔ قصور میں زینب کیساتھ ظلم پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ ایسے واقعات کے سدباب کیلئے معاشرے کا ہر فرد اپنی سماجی ذمہ داری ادا کرے۔ اگر کسی کے پاس زینب قتل کیس کے بارے میں شواہد موجود ہیں تو جے آئی ٹی سے رابطہ کیا جائے۔ زینب قوم کی بیٹی تھی، قاتل کو انجام تک پہنچانے کے لئے بھرپور محنت کر رہے ہیں۔ زینب قتل کیس کے بارے میں ابہام پیدا کرنا تفتیش پر اثرانداز ہونے کے مترادف ہے اور زینب قتل کیس کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے میڈیا اپنی سماجی ذمہ داری ادا کرے۔ ملزم کی گرفتاری تحقیقاتی ٹیموں کی شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہے۔ معصوم زینب کیساتھ ہونیوالے ظلم اور زیادتی نے پوری قوم کو ہیجان میں مبتلا کر دیا تھا۔ کیس کی تحقیقات کیلئے سٹیٹ بنک، نادرا اور دیگر اداروں کے ریکارڈ سے مدد لی جائے گی۔ مردان کی عاصمہ بھی قوم کی بیٹی ہے، اس پر ہونیوالے ظلم پر بے حد رنجیدہ ہیں۔ فرانزک لیب ریکارڈ میں عاصمہ کا ڈی این اے ٹیسٹ مکمل ہو چکا ہے، مزید تعاون کیلئے بھی تیار ہیں۔ شہباز شریف سے آزادکشمیر کے صدر مسعود خان نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ شہبازشریف نے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔ نہتے کشمیریوں پر بھارتی قابض افواج کے بدترین ظلم و ستم پر عالمی ضمیر کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔ بھارتی فوج کے مظالم کشمیریوں کو زیادہ دیر تک حق خودارادیت سے محروم نہیں رکھ سکتے۔ شہبازشریف نے سابق وفاقی وزیر غلام محمد مانیکا کی اہلیہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔