گارڈ فلٹرزکی نمایاں پوزیشن
سپورٹس رپورٹر
پاکستان میں حالات کی بہتری کے ساتھ ہی کھیلوں کے میدان آباد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ خاص طور پر خوشی اس وقت ہوتی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں میں بین الاقوامی مقابلے ہوتے ہیں۔ گذشتہ دنوں کے پی کے میں فرنٹیر4x4 کلب کے زیر اہتمام دریائے سندھ صوابی کے مقام پر انڈس ریور واٹر کراس چیلنج2017ء کے مقابلے منعقد ہوئے۔ ان مقابلوں کو2007ء سے پاکستان کی مشہور کاروباری برداری گارڈ فلٹرز سپانسر کرتا چلا آ رہا ہے۔ شہزاد ملک جو کہ موٹر ریسنگ کلب کے سرپرست اعلیٰ بھی ہیں۔ اس چیمپئن شپ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے گارڈ فلٹرز ٹیم کے ممبران کے اعزاز میں تقریب منعقد کی۔ اس تقریب میں تقریباً ساڑھے دس لاکھ روپے کے کیش انعامات تقسیم کئے گئے۔ زندہ دل شہزاد ملک کے ساتھ ان کے جواں سال بیٹے مومن ملک اور بھتیجے تیمور ملک کی کھیلوں کے حوالے سے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ کاروبار میں سخت محنت کرنے والے ان کے دادا کے سلسلہ کو آج مزید محنت کے ساتھ آگے لے جا رہے ہیں۔ شہزاد ملک سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ گارڈ فلٹرز پاکستان میں کھیلوں کی پرموشن کے لئے کام کر رہا ہے۔ 1978ء سے ہمارا ادارہ موٹر سپورٹس کو پرموٹ کرتا چلا آ رہا ہے۔ ہم موٹر ریسنگ کے علاوہ پولو اور گالف کو بھی سپانسر کر رہے ہیں تاکہ یہ کھیل بھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا بھتیجا تیمور ملک پولو کے کھیل کے ساتھ وابستہ ہے۔ صوابی میں منعقد ہونے والی4x4 انڈس ریور واٹر کراس چیلنج چیمپئن شپ میں ہم نے چار مقابلوں میں وکٹری سٹینڈ تک رسائی حاصل کی۔ جو ہمارے لئے فخر کی بات ہے۔ پاکستان موٹر ریسنگ کلب کا پیٹرن بھی ہوں۔ لہذا میری کوشش ہے کہ اس کھیل کی ترقی کے لئے زیادہ سے زیادہ اقدامات کروں۔ اس موقع پر مومن ملک نے بتایا کہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں ہمارا ادارہ سپانسر شپ کرکے ان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ صوابی میں منعقد ہونے والی موٹر ریس میں ہماری خواتین نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ موٹر ریسنگ کو چاروں صوبوں میں پرموٹ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ چولستان میں منعقد ہونے والی چولستان جیپ ریلی میں ہماری ٹیم شرکت کرے گی۔ ماضی میں بھی اس چیمپین شپ میں ہماری ٹیم وکٹری سٹینڈ تک رسائی حاصل کر چکی ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک میں ہونے والی ریسز میں اپنی ٹیم کو بھجوانے کا بھی ارادہ ہے۔ گارڈ فلٹرز شروع سے کھیلوں کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کرتا چلا آ رہا ہے اور مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹر ریسنگ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ ٹیم کے جن کھلاڑیوں نے کے پی کے صوابی میں منعقد ہونے والی انڈس واٹر کراس چیلنج چیمپئن شپ میں اچھی کارکردگی دکھائی اس پر وہ مبارکباد کی مستحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ اداروں کو کھیلوں کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اس بات کا میں حامی ہوں۔ اس ملک نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے لہذا ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ اس ملک کی خدمت کریں۔ موٹر سپورٹس میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی ہماری ٹیم کے مرد و خواتین کھلاڑیوں میں نقد انعامات تقسیم کرنے کی تقریب بھی گارڈ فلٹرز کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوئی جس میں ساڑھے دس لاکھ روپے کے کیش انعامات دیئے گئے۔جبکہ گارڈ فلٹرز کی ٹیم کے اعزاز میں شاندار ظہرانہ بھی دیا گیا۔ شہزاد ملک اور تیمور ملک نے اس تقریب میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں نقد انعامات تقسیم کیے جن میں چونتیس سو سی سی گاڑیوں کی اے کیٹگری ریس میں گارڈ فلٹرز کے نوشیروان ٹوانہ کو پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر دو لاکھ روپے نقد انعام دیا گیا۔ بی کیٹگری ریس میں سجاد قریشی نے پہلی پوزیشن حاصل کی جس پر انہیں بھی دو لاکھ روپے نقد انعام دیا گیا۔ بی کیٹگری میں سردار حسن صادق نے بھی پہلی پوزیشن حاصل کی جس پر انہیں دو لاکھ روپے انعام دیا گیا۔ عثمان ندیم بی کیٹگری میں دوسرے نمبر پر آئے جس پر انہیں ڈیڑھ لاکھ روپے انعام دیا گیا۔ چیمپیئن شپ میں خواتین کے مقابلوں میں ردا نوید نے پہلی پوزیشن اپنے نام کی جس پر انہیں بھی دو لاکھ روپے انعام دیا گیا جبکہ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی عصمہ صدیقی کو دوسری پوزیشن حاصل کرنے پر ڈیڑھ لاکھ روپے انعام دیا گیا۔ اس موقع پر چیمپئن شپ میں ٹیکنیکل سپورٹ مہیا کرنے والے انجینیئر کو پچاس ہزار روپے خصوصی انعام دیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر شہزاد ملک، مومن ملک اور تیمور ملک کی جانب تقریب کے شرکا کا شکریہ ادا کیا گیا۔