ڈسٹرکٹ بار قصور کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات، پنجاب بار کونسل فیصلہ کل سنائے گی
قصور(نمائندہ نوائے وقت) ڈسٹرکٹ بار قصور کے سالانہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر پنجاب بار کونسل نے 27جنوری کو فیصلہ سنانا تھا مگر فیصلہ نہ ہو پایا جس پر پنجاب بار 29جنوری تک فیصلہ سنانے کا اعلان کر دیا تفصیلات کے مطابق 20جنوری کو ہونیو الے بار کے الیکشن میں پہلے الیکشن کمیٹی نے سردار فاخر علی ایڈووکیٹ کو60ووٹوں سے جیت کی خبر سنائی تو سردار فاخر اور اسکے حامی بھنگڑے ڈالتے ہوئے دربار بابا بلھے شاہ پر چادر چڑھانے چلے گئے ابھی وہ آدھے راستے پرہی تھے کہ کسی نے ہارنے والے امیدوار مرزا نسیم الحسن کو7ووٹوں سے جیت کی خبر سنادی جس سے ماحول میں کشیدگی آگئی، اور ووٹوں کے باکسوںکو سیل کر کے معاملہ پنجاب بار کونسل کے حوالے کر دیا گیا ابھی پنجاب بار کونسل نے کوئی فیصلہ نہیں دیاتھا کہ گزشتہ روز پہلے مزرا نسیم الحسن ساتھیوں کے ساتھ صدر کے آفس میں آیا اور اپنے آپ کو صدر سمجھ کر کام کرنے لگا، بعدازاں سردار فاخر علی ساتھیوں کے ساتھ وہاں آگیا ،اس نے صدر کی سیٹ پر قبضہ جما لیا تاہم بار کے بڑوں نے دونوں کو کام کرنے سے روکدیاتو دونوں امیدواران اور اسکے حامی ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ پنجاب بار کونسل نے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے دونوں کو کام کرنے سے روک دیا گیااور معاملہ کو حل رکنے کے لئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دیدی، جس پر دونوں فریقین کو 27جنوری کو دوبارہ طلب کرلیا تھا مگر پنجاب بار کونسل نے حتمی فیصلہ نہیں سنایا اور29جنوری کو حتمی فیصلہ سنانے کا اعلان کر دیا۔