جیل بھرو تحریک کے دوسرے روز بھی کوئی گرفتاری نہ ہوئی‘ احتجاج جاری رہیگا: اشرف جلالی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک لبیک یا رسول اللہ ؐ کے زیر اہتمام جیل بھرو تحریک کے دوسرے دن بھی کارکنوں کی بڑی تعداد قائدین کے ہمراہ اپنی گرفتاریوں کے لئے فیصل چوک پہنچی، تاہم پولیس نے کسی رہنما یا کارکن کو گرفتار نہیں کیا، پولیس کا کہنا تھا کسی نے کوئی جرم نہیں کیا تو گرفتاری کیوں کی جائے، پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ کے بانی چیئرمین ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کی قیادت میں 100کے لگ بھگ کارکن ایک بجے سے 4 بجے تک گرفتاریوں کا انتظار کرتے رہے اور عصر کے بعد تمام کارکن اور قائدین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔ اسی طرح کراچی پریس کلب کے سامنے تحریک لبیک یارسول اللہﷺ سندھ کے امیر علامہ غلام مرتضی نورانی، مفتی محمد عثمان جلالی اور علامہ محمد ناصر خان ترابی کی قیادت میں کارکن اپنی گرفتاریاں پیش کرنے کے لئے اکٹھے ہوئے۔ راولپنڈی پریس کلب کے سامنے تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ کے قائدین مفتی محمد وقار مدنی، علامہ محمد اشفاق صابری، صاحبزادہ محمد عبد الرحمن سیالوی، طیب نواز ملک ایڈووکیٹ، مفتی محمد رفاقت علی جلالی، محمد مدثر حسین رضوی کی قیادت کارکنان گرفتاریاں پیش کرنے جمع ہوئے۔ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشرف آصف جلالی نے کہا جیل بھرو تحریک، ناموس مصطفیﷺ کی پاسبانی کی مقدس جدوجہد ہے، رانا ثنا کا فیصلہ قرآن و سنت اور آئین پاکستان کے میرٹ پر ہو گا، ہم کسی ایسی کمیٹی کا فیصلہ تسلیم نہیں کریں گے جس نے قرآن و سنت، فقہ اسلامی اور آئین پاکستان کو پس پشت ڈال کر فیصلہ کیا، ہمیں آج بھی حکمرانوں نے یہ کہہ کر گرفتار نہیں کیا تمہارا کوئی جرم ہو تو ہم گرفتار کریں تو میں کہتا ہوں ہمیں گرفتار نہیں کرتے تو پھر جن کا جرم ہے انہیںگرفتار کرو۔ تم نے حلف نامہ ختم نبوت کے حملہ آور اور شہداء ختم نبوت کے قاتل بھی کھلے چھوڑے ہوئے ہیں، ہم ایسی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔ چنانچہ ہمارا یہ احتجاج روزانہ جاری رہے گا۔ دریں اثناء تحریک لبیک یارسول اللہﷺ کے انٹرنیشنل سکریٹریٹ مرکزصراط مستقیم میں جیل بھرو تحریک کی شرعی حیثیت کو اجاگر کر نے کے لئے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔