• news

استعمال شدہ کھلونے بچوں کی صحت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں برطانوی سائنسدانوں کی تحقیق

لندن(بی بی سی نیوز) ایک تازہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ استعمال شدہ کھلونوں میں سے متعدد ایسے ہیں جن کے دوبارہ استعمال سے بچوں کی صحت کو خطرہ ہو سکتا ہے کیوں کہ یہ کھلونے صحت کی حفاظت سے متعلق رہنما اصولوں پر پورا نہیں اترتے۔ اس تحقیق میں سائنس دانوں نے دو سو کھلونوں کا تجربہ کیا۔ یہ کھلونے انھوں نے برطانیہ کی چند دکانوں اور نرسریوں سے جمع کیے تھے۔ ان میں انھوں نے نو نقصان دہ عناصر کی موجودگی کا ٹیسٹ کیا۔ 20 کھلونے ایسے تھے جن میں سبھی نو عناصر موجود پائے گئے۔ تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ ان کھلونوں سے خطرہ کتنا زیادہ یا کم ہے۔تحقیق کار ڈاکٹر اینڈڑو ٹرنر نے بتایا کہ 70 اور 80 کی دہائی کے لیگو برکس اس معاملے میں بہت نقصان دہ نکلے۔ انھوں نے کہا کہ ’اس دور میں حفاظتی ہدایات کی بنیاد پر کھلونوں کو ٹیسٹ نہیں کیا جاتا تھا۔ اور اب ہم انھیں استعمال کر رہے ہیں۔‘ ڈاکٹر ٹرنر اور ان کی ٹیم نے ان کھلونوں کا تجزیہ ایکس رے فلورینس ٹیکنالوجی کی مدد سے کیا۔ تحقیق میں ایسے کھلونوں کو شامل کیا گیا جنھیں بچے آسانی سے منہ میں چباتے ہیں۔ انھوں نے پایا کہ ان میں اینٹیمنی، بیریئم، برومین، کیڈمیئم، کرومیئم، سیسہ اور سیلینیئم جیسے خطرناک عناصر موجود تھے۔ڈاکٹر ٹرنر کی تحقیق کے مطابق سرخ، پیلی اور سیاہ پلاسٹک سے بنے کھلونوں سے زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن