تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ سسٹم بنیادی حقوق کیخلاف ہے، ملازمین کو مستقل کیا جائے: رضا ربانی
کراچی (اے پی پی + این این آئی) چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ مختلف اداروں میں تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ سسٹم ختم کر کے محنت کشوں کو ملازمت کا تحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ یہ بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو ’’ٹھیکیداری نظام کے خاتمے کا مستحسن فیصلہ‘‘ کے عنوان کے تحت پریس کلب کراچی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کی فراہمی اور تحفظ بنیادی حقوق کے زمرے میں آتا ہے اس لئے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ ختم کر کے ملازمین کو مستقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر آئینی اقدام کے خاتمے کے لئے نیشنل بینک اور پی ایس او کے ڈیلی ویجز، تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ اور کنٹریکٹ ملازمین کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اس غیر آئینی اقدام کو روکنے کی درخواست پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس اقدام کو آئین کے آرٹیکل 9 اور 25 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ملازمین کو مستقل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں اس اصولی فیصلے کی روشنی میں تمام پبلک سیکٹر اداروں میں کنٹریکٹ سسٹم ختم کر کے ملازمین کو مستقل کیا جائے ۔ سینٹ چیئرمین نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلے خوش آئند ہے اور یہ ایک مثبت اقدام ہے‘ عدالتی فیصلے تو آچکے مگر ان پر عملدرآمد تاحال نہیں ہوا۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان اس وقت جس نہج پر کھڑا ہے، اس کو مسائل سے نکالنے کے لئے عملی جدوجہد کی اشد ضرورت ہے، جب تک کچلے ہوئے طبقات کا ایک وسیع تر اتحاد نہیں بنے گا، مسائل حل نہیں ہوں گے۔ ملک میں اشرافیہ کے اپنے مسائل جبکہ ریاست اور عوام کا اپنا ایجنڈا ہے، اس لئے مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔