نقیب اللہ قتل، سندھ حکومت نے رائو انوار کو معطل کردیا
کراچی(کرائم رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) حکومت سندھ نے سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار کو معطل کردیاہے۔ دوسری جانب ایس ایس پی ملیر رائو انوار منظر سے غائب ہیں، گرفتاری کیلئے سپریم کورٹ کی تین روزہ مہلت میں سے دو دن گذرگئے۔ رائو انوار کی گرفتاری تو کجا یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ وہ کہاں اور کس کی پناہ میں ہیں۔ آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ نے رائو انوار کو قانون سے فرار کے بجائے گرفتاری پیش کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کی زیر صدارت اجلاس میں نقیب اللہ محسود کیس میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار اور ان کی شوٹر ٹیم کی جلد گرفتاری کے لئے اہم فیصلے کئے گئے۔ حساس اداروں اور سندھ پولیس نے رائو انوار کی گرفتاری کے لئے اسلام آباد میں سندھ ہائوس اور مقامی ہوٹل پر چھاپہ، رائو انوار گرفتار نہ ہوسکے۔ نقیب اللہ کے ساتھ ہلاک 2 افراد کے لواحقین نے بھی رائو انوار کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ مارے گئے 2 افراد کا تعلق اوچ شریف سے تھا۔ محمد صابر اور اسحاق کے قتل کا مقدمہ رائو انوار اور دیگر اہلکاروں کیخلاف درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ورثاء نے الزام لگایا ہے کہ اسحاق اور صابر کو 15 ماہ قبل گھر سے اٹھایا گیا تھا۔ اسحاق کی گرفتاری کے تیسرے روز اس کی والدہ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئیں۔ بھائی محمد اسحاق نے کہا کہ پولیس نے کارروائی نہ کرنے کیلئے دبائو ڈالے رکھا۔ اسحاق اور صابر کے ورثاء نے چیف جسٹس اور آرمی چیف سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔