سٹیل ملز کو طویل المدت لیز پر دینے کا منصوبہ بنالیا: دانیال عزیز
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا، کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے حوالے سے معاملات پر غور کرنے کا فیصلہ، وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کمیٹی کو مختلف اداروںکی نجکاری حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر نجکاری دانیال عزیز نے بتایا کہ پی ٹی سی ایل کے اتصالات کے ذمہ واجب الادا 800ملین ڈالر کے معاملہ پر پیش رفت ہوئی ہے اور معاملہ کے حل کے لئے اتصالات سے بات چیت جاری ہے، سٹیل ملز کے ذمہ واجب الادا رقوم کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ملازمین اور اکائونٹس کا آڈٹ کرایا جارہا ہے، وزیر اعظم کو سوئی سدرن گیس اور نیشنل بینک کے سود اور لیٹ چارجز کو ختم کرنے کے حوالے سے تجویز پیش کی ہے تاکہ سٹیل ملز کے ذمہ واجبا ت کو کم کیا جائے اور اسے ختم کر کے سٹیل ملزکو چلانے کیلئے طویل المدت لیز پر دیا جا سکے، سٹیل ملز کے ملازمین کے گریجویٹی اور دیگر فنڈز کے مسائل کے حل کیلئے دیرپا فارمولہ پر غور کیا جارہا ہے، اسٹیل ملز کے ذمہ ریٹائرڈ اور وفات پانے والے ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگی کے لئے جون 2018تک 12ارب کا انتظامات ہو جائے گا، ایس ایم ای بینک، ماڑی گیس اور پی آئی اے سمیت خسارہ میں چلنے والے دیگر ادارے اس وقت نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں، اپوزیشن کو اس حوالے سے سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہیے، توانائی کے شعبہ میں ڈسکوز اور جنکوز کی نجکاری کے حوالے سے فنانشل ایڈوائزرز سے بات چیت جاری ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس کمیٹی چیئرمین سید عمران احمد شاہ کی صدارت میں ہوا۔ سیکرٹری نجکاری کمیشن عرفان الٰہی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 14کمپنیوں کی جانب سے نجکاری کے بقایا جات ادا نہ کرنے پر ان کو 30دن کا حتمی نوٹس بھیج دیا گیا ہے، اگر 30دنوں میں انہوں نے ریکوری نہ کرائی تو ان کے خلاف ریفرنس نیب کو بھیجا جائے گا۔ مائزہ حمید نے کہا کہ حکومت باقی اداروں کو بھی جو خسارہ میں چل رہے ہیں ان کو پی ٹی سی ایل کی طرز پر نجکاری کیوں نہیں کرتی۔ کمیٹی نے معاملات پر پیش رفت کو سراہا۔ سیکرٹری نجکاری کمیشن نے کہا کہ سٹیل ملز کے ذمہ 188ارب کے واجبات ادا کرنے ہیں۔ سٹیل ملز کے ذمہ ملازمین کے 15ارب واجبات واجب الادا ہیں۔ ملازمین 15 جون 2018 تک سٹیل ملز کے ریٹائرڈاور وفات پانے والے ملازمین کے حوالے سے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے 12ارب کا انتظامات ہو جائے گا۔ دانیال عزیز نے کہا کہ سٹیل ملز کے ذمہ واجب الادا رقم کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ملازمین اور اکائونٹس کا آڈٹ کرایا جارہا ہے۔ سوئی سدرن گیس کے لیٹ چارجز اور نیشنل بینک کی جانب سے سٹیل ملز پر عائد کئے گئے سود کی مد میں چارجز کو ختم کرنے کے حوالے سے وزیراعظم کو تجویز پیش کی ہے تاکہ سٹیل ملز کی لائبلیٹی کو کم کیا جائے اور اسے ختم کر کے سٹیل ملز کو چلانے کیلئے طویل المدت لیز پر دینے کا منصوبہ ہے۔ ملک میں اقتصادی ترقی کی وجہ سے سٹیل کی طلب میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ سٹیل ملز پیداوار شروع کرے تو اسٹیل کی درآمد سے بچا جاسکتا ہے جس سے زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای بینک، ماڑی گیس اور پی آئی اے سمیت خسارہ میں چلنے والے دیگر ادارے اس وقت نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔ اپوزیشن کو اس حوالے سے سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہیے۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں پاکستان ایئرلائنز(پی آئی اے )کی نجکاری پر غور کرنے کا فیصلہ کیا۔