جرنلسٹس ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن بل کا مسودہ تیار،وفاقی حکومت20کروڑ فنڈ دیگی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات و نشریات نے جرنلسٹس ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن بل کا مسودہ تیار کرلیا ہے وفاقی حکومت نیشنل جرنلسٹس پروٹیکشن کونسل کے فنڈ میں ابتدائی 20کروڑ روپے فنڈ دے گی، میڈیا ہائوسز اشتہارات کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی کا 5فیصد اس فنڈ میں دینے کے پابند ہوں گے، نیشنل جرنلسٹس پروٹیکشن کونسل کے چیئرمین وفاقی وزیر اطلاعات یا وزیر مملکت اطلاعات ہوں گے، کونسل کے ارکان میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس،سول سوسائٹی،پراسیکیوٹر، سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری اطلاعات ، سیکرٹری قانون و انصاف، چیئرمین پیمرا اور صحافیوں کی فلاح و بہبود اور ان کی حفاظت کے حوالے سے کام کرنے والی این جی او کا ایک نمائندہ شامل ہو گا،کونسل کے مجموعی طور پر 9 ارکان ہوں گے، جن کی مدت 3سال تک ہو گی ۔۔ مجلس قائمہ نے وزارت اطلاعات سمیت دیگرمتعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے ایک ہفتے میں بل پر رائے طلب کرلی۔پیر کو مجلس قائمہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت اطلاعات ایم ڈی اے پی پی مسعود ملک سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں جرنلسٹس ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن بل پر بنائی گئی ذیلی کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے جرنلسٹس ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن بل پر اپنی رپورٹ کمیٹی میں پیش کی۔ بل میں تجویز کیا گیا کہ صحافیوں کے حوالے سے مقدمات کیلئے سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا جائے گا، صحافیوں کے تحفظ کیلئے نیشنل جرنلسٹ پروٹیکشن کونسل تشکیل دی جائے گی، سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کمیٹی نے صحافیوں کی حفاظت اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے بل پر خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیٹی کے اجلاس میںصحافیوں کے حوالے سے حکومتی بل پر بھی تفصیلی غور کیا گیا، وزارت اطلاعات نے جرنلسٹس پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بل تشکیل دیا تھا جو کابینہ اجلاس میں پیش کیا گیا، کابینہ اجلاس نے بل منظور کرنے کی بجائے وزارت اطلاعات کو ہدایت کی تھی کہ بل پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے رائے لی جائے، جس کے بعد خصوصی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ہم صحافیوں کی فلاح و بہبود اور ان کی حفاظت سے متعلق بل خود تیار کریں گے، اس حوالے سے بل ہم نے تیار کرلیا ہے جس کی رپورٹ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کر دی گئی ہے، سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ خصوصی کمیٹی کی جانب سے ڈرافٹ کئے گئے بل کے تحت صحافیوں کی فلاح و بہبود اور ان کی حفاظت کیلئے نیشنل جرنلسٹس پروٹیکشن کونسل تشکیل دی جائے گی، سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ بل کے تحت صحافیوں کے حوالے سے مقدمات کیلئے سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا جائے گا، پراسیکیوٹر کا انتخاب نیشنل جرنلسٹ پروٹیکشن کونسل کرے گی،کونسل پراسیکیوٹر کیلئے حکومت کو 3نام تجویز کرے گی جن میں سے حکومت پراسیکیوٹر کا انتخاب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل جرنلسٹ پروٹیکشن کونسل میں صحافیوں کی مدد کیلئے خصوصی فنڈ قائم کیا جائے گا، حکومت اس فنڈ میں ابتدائی 200ملین روپے دے گی جبکہ میڈیا ہائوسز اشتہارات کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی کا 5فیصد اس فنڈ میں دینے کے پابند ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپیشل پراسیکیوٹر خفیہ اداروں کی جانب سے صحافیوں کو حراساں کرنے کا بھی نوٹس لے سکے گا۔
جرنلسٹس پروٹیکشن بل