ایبٹ آباد میں کمسن گھریلو ملازمہ کی ہلاکت پر چیف جسٹس ثاقب نثار کا ازخود نوٹس آج مصباح کی قبر کشائی ہوگی
اسلام آباد +ایبٹ آباد (نمائندہ نوائے وقت+ اے این این) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ایبٹ آباد کے ہسپتال میں ملازمہ بچی مصباح کی پر اسرار موت کے واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبر پی کے سے تین دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے، ملازمہ بچی خیبر پی کے کے وزیر ہائیر ایجوکیشن مشتاق غنی کے بھائی شعیب غنی کے پاس ملازمہ تھی جو کہ 25جنوری کو ایبٹ آباد ہسپتال میں پر اسرار طور پر ہلا ک ہو گئی، عدالت نے اس پراسرار موت کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس کے پی کے سے تین دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ایبٹ آباد سے اے این این کے مطابق 11سالہ ملازمہ مصباح کی ہلاکت معمہ بن گئی، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی سفارشات پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے بچی کی قبرکشائی کی اجازت دیدی۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے کمسن ملازمہ کی قبرکشائی اور پوسٹ مارٹم کی سفارش کی تھی جس پر پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں قبرکشائی کی درخواست جمع کرائی تھی۔ عدالت نے بچی کی قبر کشائی کرنے کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد کمسن ملازمہ مصباح کی قبر کشائی جمعرات کو کی جائے گی۔ پوسٹ مارٹم کے ذریعے معلوم کیا جائے گا کہ موت تشدد سے ہوئی یا ڈاکٹروں کی غفلت سے یا وجہ کچھ اور تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق بچی کے والدین موت کو طبعی موت قرار دے رہے ہیں اور وہ قبرکشائی کے لئے راضی نہیں ہیں۔