پارلیمانی کمیٹی‘ جسٹس یاور علی کو چیف جسٹس ہائیکورٹ لگانے‘ جسٹس منصور کو سپریم کورٹ بھیجنے کی منظوری
اسلام آباد( آن لائن) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے تمام تر تحفظات کے باوجود اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کی تمام سفارشات بدھ کے روز من وعن تسلیم کر لی گئیں اور اعلی عدلیہ میں ججرتقرری کیلئے قائم پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس منصور علی شاہ کوجج سپریم کورٹ اور انکی جگہ جسٹس یاور علی کوچیف جسٹس لاہورکورٹ مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے۔کمیٹی نے وفاقی شرعی عدالت کے دو ججز اور سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز کی تقرریوں کی بھی منظوری دیدی۔اب پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم کے توسط سے ایوان صدر بھجوائی جائینگی،پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کا اجلاس کمیٹی کے سینئر رکن سید نویدقمر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائو س میں ہو جس میں قائد ایوان راجہ ظفرالحق، شاہ محمود قریشی ،الیاس احمدبلور،ارشد لغاری ،جاوید عباسی اور دیگرنے شرکت کی ،اس دوران اعلیٰ عدلیہ میں ججز تقرریوں کے بارے میںجوڈیشل کمیشن کی سفارشات پر غور کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ کو سپریم کورٹ کا جج جبکہ جسٹس یاور علی خان کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ اسی طرح وفاقی شرعی عدالت کیلئے سید فاروق شاہ اور شوکت علی رخسانی کو ججز مقرر کرنے کی توثیق کر دی گئی ہے۔ رواں ہفتے ان ججز کاحلف اٹھانے کا قوی امکان ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں ارشاد شاہ ، آغا فیصل، شمس عباسی، امجد سہوتو ، کوثر سلطان ، شمس الدین کو ایڈیشنل ججز لگانے کی سفارشات کی توثیق کرتے ہوئے وزیراعظم کے توسط سے انہیں ایوان صدر کو بھیجا جا رہا ہے۔