لاہور کرکٹ کی حالت زار اور ایسٹ زون کے عہدیدار؟
مکرمی! لاہور کبھی کرکٹ کا گہوارہ تھا۔ عمران ، ماجد ، سر فراز نواز، عبدالقادر، آفتاب گل، عامر سہیل، سلیم ملک وغیرہ ایسے کھلاڑی لاہور نے دیئے پاکستان بننے کے بعد عبدالحفیظ کا ردار، فضل محمود، امتیاز احمد ، خان محمد ، محمود حسین ، حنیف محمد ،ڈنلن شارپ وغیرہ ایسے کھلاڑی تھے جنہوں نے دنیائے کرکٹ میں پاکستان کی پہچان کرائی۔ اب لاہور کی کرکٹ کا یہ حال ہے کہ یہاں پیسہ رشوت معصوم کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی کہ جس کی نہ مذہب اجازت دیتا ہے نہ معاشرہ ، میرا تعلق ایسٹ زون کرکٹ ایسوسی ایشن سے 1978ء سے بطور صدر شاہین کرکٹ کلب ہے۔ میں نے آج تک لاہور ریجن خاص طور پر ایسٹ زون کا اتنا ابتر حال کبھی نہ دیکھا۔ ایسٹ زون کے سیکرٹری نے آج تک ٹرائلز اور دوسرے ضروری امر کی کاغذی اطلاع نہ دی بلکہ سیل کے MSGکے ذریعے دیتے ہیں جس سے کلبوں کے پاس سکروٹنی کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ پھر ایسٹ زون کا آڈٹ آج تک نہ ہوا، نہ کوئی میٹنگ ہوئی نہ ہی ایسٹ زون چیمپئن شپ اور لیگ کرکٹ ہوئی اس کے علاوہ ایسٹ زون کے عہدیدار مخالف کلبوں کے لڑکوں کو نہ صرف ٹیموں کا حصہ بناتے بلکہ انہیں اپنی کلبوں میں مدعو کرتے ہیں۔ یہ صورتحال برقرار رہی تو انتہائی اقدام کے طور پر نہ صرف ایسٹ زون پر پانچ کروڑ ہر جانے کا کیس کرئوں گا اور بھوک ہڑتال اور خود سوزی سے بھی گریز نہ کروں گا۔(طاہر شاہ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر صدر شاہین کرکٹ کلب دھرم پورہ لاہور)