مقبوضہ کشمیر: فوج کیخلاف مقدمہ واپس نہ لیا تو محبوبہ مفتی کو برطرف کر دینگے: بی جے پی لیڈر کی دھمکی
سرینگر(اے این این+ نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں زخمی ہونے والا رئیس احمد گنائی گزشتہ روز ہسپتال میں دم توڑ گیا تھا جسے ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے ،شہید کی میت پاکستانی پرچم میں لپیٹی گئی تھی،شہری ہلاکتوں کے خلاف وادی کے عوام سراپا احتجاج،فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 12سے زائد زخمی ،مزاحمتی خیمے کا (آج) بعد نماز جمعہ ’’شوپیاں چلو‘‘ پروگرام کا اعلان،پکڑ دھکڑ شروع ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق شوپیاں میں ہفتے کے روز بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان طالب علم رئیس احمد صورۃ ہسپتال میں دم توڑ گیا تھا جس کی تدفین اس کے آبائی قبرستان نار پورہ شوپیاں میں کی گئی۔شہید کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔رئیس احمد کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا۔ رئیس احمد کے سر میں گولی لگی تھی۔ جلوس جنازہ سے ٹیلی فونک خطاب کے دوران حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ گنہ پورہ واقعہ کی جتنی بھی مذ مت کی جائے کم ہے۔شہدا کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوے گیلانی نے کہاکہ 1947سے لیکرآج تک 6 لاکھ مسلمانوں کاقتل کیا گیا۔ شہید کی تدفین کے بعد لوگ مشتعل ہو گئے ۔اس موقع پر ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے بھارتی فورسز کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور فوجی اہلکاروں اور گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔لوگوں نے ایک فوجی گاڑی کو بھی نذر آتش کرنے کی کوشش کی ۔فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 12 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جنھیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔ شوپیاں اور پلوامہ میں شہری ہلاکتوں کے باعث وادی میں مسلسل دسویں روز بھی ہڑتال رہی۔ دریں اثناء مشترکہ مزاحمتی قیادت نے شہری ہلاکتوں کے خلاف آج شوپیاں چلو کال کا اعلان کرتے ہوئے ضلع کی جامع مسجد میں مشترکہ نماز جمعہ ادا کرنے کی اپیل کی۔ اس دوران پریس کانفرنس سے قبل ہی میرواعظ عمر فاروق کو خانہ نظربند رکھا گیا۔ ادھر دختران ملت کے بیان کے مطابق پولیس نے کل تنظیم کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی کی صورہ رہائش پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرنیکی کوشش کی تاہم اس کوشش کو ان کی نجی سیکریٹری صوفی فہمیدہ نے ناکام بنا دیا۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جنوری میں 3 بچوں سمیت 19 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔ ضلع کپواڑہ میں ایک ایس پی اوکے بیٹے کی لٹکتی لاش کو مقامی جنگل میں پایا گیا جس کے نتیجے میں وہا ں سنسنی پھیل گئی۔ دہلی کی ایک عدالت نے سینئر حریت لیڈر شبیر احمد شاہ کی مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ این این آئی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے چلائے جانے والے ایک مارٹر گولے کے دھماکے میں زخمی ہونے والاایک کم عمر لڑکا مشرف فیاض ایک ہفتے تک ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد چل بسا۔فوجیوں نے24جنوری کو ضلع شوپیاں کے علاقے چائی گنڈ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین نوجوان شہید کر دئیے تھے ضلع خوشاب میں ایک ہفتے میں شہدا کی تعداد 7 ہوگئی‘ ڈائموڈور میں مشرف کی تدفین کردی گئی۔ مقبوضہ کشمیر کی حکومت بھی بھارتی فوج کے ظلم و تشدد کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے پر مجبور ہوگئی۔ بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے دھمکی دی ہے کہ اگر کشمیر کی پولیس کی طرف سے بھارتی فوج کے ایک میجر اور اْس کے ساتھیوں کے خلاف درج کیا گیا قتل کا مقدمہ واپس نہیں لیا جاتا ہے تو وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کو بر طرف کیا جائے گا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق، فوجی افسر اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر کئے جانے پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر نے کہا کہ۔"یہ کیا بکواس ہے۔ اس حکومت کو برطرف کردو۔ محبوبہ مفتی سے کہہ دو اگر فوج کے خلاف دائر کی گئی ایف آئی آر واپس نہیں لی جاتی ہے تو اس کی حکومت کو برطرف کیا جائے گا"۔