• news

میانمار فوج کی بربریت‘ 450 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کر کے نعشوں پر تیزاب ڈال دیا

ڈھاکہ + لاہور (نیوز ڈیسک) ’’میانمار‘‘ کی ریاست راخائن میں فوج کے ہاتھوں بے دردی سے ہونے والے قتل عام کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برما کی فوج نے ڈیڑھ برس قبل ریاست راخائن کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ’’علیحدگی پسند مسلمانوں‘‘ کے خلاف آپریشن کے نام پر بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کیا۔ انسانیت کو شرما دینے والی اس کارروائی میں انتہا پسند بدھ رہنما بھی ان کے ساتھ ساتھ رہے۔ نہتے مسلمان نوجوانوں‘ بچوں‘ بوڑھوں اور عورتوں کو چُن چُن کر بے دردی سے قتل کیا گیا۔ ایسے ہی 450 مسلمانوں کی 5 اجتماعی قبریں راخائن کے گائوں ’’گائودرپین‘‘ ’’اوران ڈین‘‘ میں ملیں۔ اجتماعی قبروں کا پتہ زمین پر پڑی انسانی ہڈیوں‘ خون آلود کپڑوں اور آدھے دفن ہاتھ پیروں کی ہڈیوں سے ہوا۔ امریکی خبررساں ایجنسی نے روہنگیا مہاجرین کے کیمپوں میں آنے والے مسلمانوں سے انٹرویو کے ذریعے ان قبروں اور نعشوں کی تعداد کی تصدیق کی۔ ان مہاجرین نے راخائن کے ان علاقوں کی فوٹیجز جو انہوں نے اپنے موبائل فونز میں ریکاڈ کر رکھی تھیں‘ دکھائیں۔ ایک روہنگیا مسلمان نور قادر نے بتایا کہ اس کے 14 دوستوں اور گائوں کے ساتھیوں کو برمی فوج نے بے دردی سے قتل کیا اور نعشیں گڑھا کھود کر ڈال دیں۔ نعشوں کی شناخت مٹانے کیلئے ان پر تیزاب یا گوشت اور ہڈیاں گلانے والا کیمیکل ڈالا گیا۔ بعض کو پٹرول ڈال کر آگ لگائی گئی۔ اے پی کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کا برمی فوج نے منظم طریقے سے قتل عام کیا۔ اس کام میں مقامی بدھ بھکشوئوں نے ان کی مدد کی۔ نور قادر کے مطابق اگر تلاش کی اجازت ملے تو اس علاقے میں مزید اجتماعی قبریں مل سکتی ہیں۔ اس سے قبل برما کی حکومت روہنگیا مسلمانوں کے قتل اور اجتماعی قبروں میں دفنانے کی تردید کرتی رہی ہے‘ تاہم کچھ عرصہ قبل اس نے تسلیم کیا تھا کہ 10 ’’روہنگیا دہشت گردوں‘‘ کی اجتماع قبر راخائن میں دریافت ہوئی ہے جو فوج کے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن