گوجرانوالہ: وکلا سے جھگڑا‘ ریسکیو اہلکاروں کا گرفتاریوں کے خلاف احتجاج‘ 10 گھنٹے ایمبولینس سروس معطل
گوجرانوالہ ( نمائندہ خصوصی ) ریسکیو اہلکاروں اور وکلاء کے درمیان ہونے والے جھگڑے پر ریسکیو اہلکاروں نے ڈسٹرکٹ بھر میں ایمبولنس سروس معطل کرکے چن دا قلعہ بائی پاس پر شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں شدیدنعرے بازی بھی کرتے رہے۔ احتجاج کے باعث اسلام آباد اور لاہور کی جانب راستے بند ہونے سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ 10 گھنٹے بعد مذاکرات ہوجانے پر مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا۔ تفصیلات کے مطابق دو روز قبل حافظ آباد روڈ پر ایمبولینس کو راستہ نہ دینے پر ریسکیو اہلکاروں اور وکلا ء کے مابین جھگڑا ہو گیا تھا جس پر تھانہ باغبانپورہ پولیس نے محسن یعقوب بٹ ایڈووکیٹ کی مدعیت میں ریسکیو کے ترجمان سمیت دس اہلکاروں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا تھا۔ بعدازاں پولیس نے ریسکیو اہلکاروں کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے ان کا ریمانڈ بھی حاصل کر لیا تھا‘ تاہم ریسکیو اہلکاروں اور وکلاء کے درمیان جھگڑے کا معاملہ حل ہونے کی بجائے شدت اختیار کر گیا۔ اسلام آباد اور لاہور کی طرف جانے والے راستے بند ہونے سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ریسکیو اہلکاروں کے خلاف جھوٹا درج مقدمہ خارج ، رہا اور تشدد کرنے والے وکلاء کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وکلاء نے ان کے بے گناہ ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ جب ریسکیو اہلکاروں کو عدالت میں پیش کرنے وقت بھی تشدد کیا۔ ریسکیو کی جانب سے وکلاء کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جو ان کے ساتھ مسلسل زیادتی کے مترادف ہے ۔ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے اس وقت تک ہڑتال جاری رہے گی۔ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ پنجاب بھر میں ریسکیو سروس بند کر دیں گے۔ اس موقع پر مظاہرین شدید نعرے بازی کرتے رہے جبکہ احتجاج کی اطلاع پا کر موقع پر پہنچنے والی پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے مظاہرین سے مذاکرات کیلئے پانچ رکنی کمیٹی مانگ لی۔ بعدازاں مذاکرات ناکام ہو گئے جبکہ پولیس کی لٹھ بردار فورس بھی چن دا قلعہ پر پہنچ گئی۔ ممکنہ لاٹھی چارج کے پیش نظر ریسکیو اہلکاروں نے فائر ٹینڈرز سٹارٹ کر کے آگ بجھانے والی گاڑیوں پر پو زیشنیں بھی سنبھال لیں۔ بعدازاں ڈی جی ریسکیو رضوان نصیر کی جانب سے انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کروانے پر مذاکرات کامیاب ہوگئے جبکہ ریسکیو اہلکاروں کا احتجاج ختم ہونے پر لاہور اسلام آباد روڈ پر 10گھنٹے بعد ٹریفک بحال ہوگئی۔ اس موقع پر ڈی جی ریسکیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاء اور ریسکیو کے درمیان جاری ایشو جلد حل کر لیا جائے گا۔ ریسکیو 1122 کی ہڑتال کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا رہا۔