آزاد کشمیر اسمبلی میں ختم نبوت بل پیش، منظوری مشترکہ اجلاس میں دی جائیگی
مظفرآباد( صباح نیوز)آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں ختم نبوت وناموس رسالت بل پیش کردیا گیا، بل کی منظوری قانون ساز اسمبلی وکشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس میں ہوگی،وزیراعظم کا ایوان میں اظہار خیال۔حکومتی واپوزیشن ممبران نے ڈیسک بجا کر حکومتی اقدام کا خیر مقدم کیا،سردار عتیق نے اہم اور تاریخی دن قراردیا۔قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جمعہ کے روز سپیکر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں سپیکر آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر نے رواں اجلاس کیلئے ممبران اسمبلی چوہدری مسعود خالد،راجہ محمد صدیق خان اور رفعت عزیز پر مشتمل پینل آ ف چیئرمین کا اعلان کیا۔ اجلاس میں آزادکشمیر کے وزیر قانون و پارلیمانی امور راجہ نثار احمد خان نے مسودہ قانون The Azad Jammu & Kashmir Interim Constitution (Twelveth Amendment) Act,2018پیش (Introduce)کرنے کی تحریک پیش کی ایوان نے مسودہ قانون پیش کرنے کی تحریک اتفاق رائے سے منظور کر لی۔ بعدازاں مسودہ قانون پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ،مسودہ قانون پر مزید غوروغوض کیلئے اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں مزید بحث ہوگی جس میں علماء کرام،ٹیکنوکریٹ سمیت دیگر بھی شامل ہونگے ۔ آخر میں سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔ دریں اثناء وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان کی زیر صدارت مہاجرین جموں وکشمیر مقیم پاکستان کی آبادکاری،انکو درپیش مسائل و دیگر حل طلب معاملات کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں مہاجرین ممبران اسمبلی وزیر خوراک سید شوکت علی شاہ، وزیر ٹرانسپورٹ ناصر حسین ڈار، چوہدری محمد اسحاق، میاں یاسر رشید، راجہ محمد صدیق خان، چوہدری اسماعیل گجر ، حاجی جاوید اختر، اسد علیم شاہ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو فیاض علی عباسی، پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی، کمشنر بحالیات تہذیب النساء اور دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان بھر میں قائم اور زیر تعمیر مہاجرکالونیوں کے مسائل اور نئی کالونیوں کی تعمیر ،مہاجرین مقیم پاکستان کو سٹیٹ سبجیکٹ اور حکومت پنجاب سے حال ہی میں ہونے والی مہاجرین جموں وکشمیر کے مسائل کے حل کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔