مقبوضہ کشمیر: شوپیاں مارچ روکنے کیلئے حریت قیادت نظر بند، مظاہرے، تشدد، متعدد زخمی
سری نگر(اے پی پی ) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لئے مارچ کو ناکام بنانے کے لئے کٹھ پتلی حکومت نے حریت قیادت کو نظر بند کردیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی رضا گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت دیگر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر نماز جمعہ کے بعد ضلع شوپیاں میں شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی مارچ کیا جانا تھا۔کٹھ پتلی حکومت نے مارچ کو ناکام بنانے کے لئے حریت قیادت کو نظر بند کردیا جن میں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، آسیہ اندرابی، محمد اشرف سہری، غلام احمد گلزار، مختار احمد وازا اور دیگر شامل ہیں۔دوسری جانب بھارتی پولیس نے حریت رہنما یاسین ملک، نور محمد کلوال، جاوید احمد زرگار اور ظہور احمد بٹ کی رہائشگاہ پر چھاپے بھی مارے جب کہ قید کے باوجود انہیں ہراساں بھی کیا گیا۔قابض حکام نے سری نگر اور ضلع شوپیاں میں مختلف پابندیاں لگاتے ہوئے بارامولا اور کشمیر ویلی کے درمیان چلنے والی ٹرین سروس بھی معطل کردی۔ضلع شوپیاں میں 7روز کے دوران بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید افراد کی تعداد7ہوگئی ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے مارچ اور جامع مسجد شوپیاں سے قصبے کے مرکزی چوک تک ریلی کو روکنے کیلئے سخت پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ نماز جمعہ اور یاسین ملک کی گرفتاری کے بعد شوپیاں میں زبردست احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی، متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ شوپیاں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں زخمی ہونے والا ایک اور 10 سالہ بچہ دم توڑ گیا۔